()
حکومت کی جانب سے روس سے درآمد کردہ پہلا کارگو جون میں پاکستان پہنچا تھا جبکہ حکومت سے حکومت کے درمیان دوسرے شپمٹنس کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔یہ فرض کیا گیا ہے کہ نجی درآمدات تجارتی طور پر قابل عمل نہیں ہوں گی کیونکہ دیگر چیزوں کے علاوہ کارگو کو تقسیم کرکے چھوٹے جہازوں کے ذریعے منتقل کرنا پڑتا ہے کیونکہ پاکستانی بندرگاہیں بڑے ٹینکرز کو سنبھال نہیں سکتیں۔ کمپنی ترجمان نے میڈیا سوالات کے جواب میں کہا کہ سنرجی کو نے اپنی ’سنگل پوائنٹ مورنگ‘ کا استعمال کیا، جس کے ذریعے ڈیپ ڈرافٹ ٹینکرز کو سنبھالا جاسکتا ہے، اور خام تیل کو جنوب مغربی شہر حب میں ریفائن کیا جائے گا۔ترجمان نے بتایا کہ ایک لاکھ ٹن یورلس خام تیل کی شپمنٹ کمپنی کے ساتھ ملک کے لیے بھی اہم سنگِ میل ہے، جو کمپنی کی مختلف قسم کے خام تیل کو ریفائن کرنے کی تیاری اور قابلیت کا مظاہرہ ہے۔سنرجی کو پاکستان میں سب سے بڑی ریفائنری چلاتی ہے، جس کی یومیہ صلاحیت ایک لاکھ 56 ہزار بیرلز کی ہے، جو ملک کی کل 4 لاکھ 50 ہزار صلاحیت کا ایک تہائی بنتا ہے،یہ واحد ریفائنری ہے جو سنگل پوائنٹ مورنگ کی صلاحیت رکھتی ہے۔
Credits Urdu Points