خدا کی قسم! پختونخواہ میں گورنر راج لگایا تو ہم گورنرہاؤس پر قبضہ کرلیں گے

13
خدا کی قسم! پختونخواہ میں گورنر راج لگایا تو ہم گورنرہاؤس پر قبضہ کرلیں گے


پشاور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 مئی 2024ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ خدا کی قسم! پختونخواہ میں گورنر راج لگایا تو ہم گورنرہاؤس پر قبضہ کرلیں گے،پھر وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس دونوں ہمارے ہوں گے، یہ دھمکیاں ان کو دو جو کرسیوں کے بھوکے ہیں، قوم پر مسلط لُولے لنگڑے گھوڑے جن کے گھروں میں حرام ہے، یہ دھمکیاں ان کو دو۔انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پہلے کہہ دیا تھا یہ مجھے جیل میں ڈالیں گے، بانی پی ٹی آئی کی ساری باتیں سچ ثابت ہوئیں، ہمیں کہتے ہیں آپ کو سیاسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں، ہم بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے چپ ہیں9 مئی کو ایک سال گزر گیا، ہمارے پاس سب کے خلاف ثبوت موجود ہیں، ہمیں پٹیاں پڑھانے کی بجائے اپنی اصلاح کریں۔

()

انہوں نے کہاکہ خدا کی قسم! پختونخواہ میں گورنر راج لگایا تو ہم گورنرہاؤس پر قبضہ کرلیں گے، وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس دونوں ہمارے ہوں گے، یہ دھمکیاں ان کو دو جو کرسیوں کے بھوکے ہیں، آپ کے لُولے لنگڑے گھوڑے جو قوم پر مسلط کئے ، یہ دھمکیاں ان کو دو، جن کے گھروں میں حرام ہے، مزید برآں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور فوج کے درمیان محاذ آرائی ضرورت سے زیادہ بڑھتی جارہی ہے، پتا نہیں کون کوشش کررہا کہ حالات ٹھیک نہ ہوسکیں، 11تاریخ کو عمران خان نے مذمت کی تھی، لیکن آج دکھ ہورہا سن کر جیسے وہ ہمارے شہداء نہیں ہیں، یا فوج ہماری فوج نہیں ہے، عمران خان بار بار کہہ چکے پاکستان اور فوج ہماری ہے۔

عمران خان کے الفاظ ہیں کہ کون ہوگا جو مذمت نہیں کرے گا؟مسئلہ یہ ہے کہ عمران خان کہتے ہم نے نہیں کیا جنہوں نے کیا کمیشن بنا لو، ایک بندے کے پاس اختیار نہیں کہ وہ جج بھی بنے، سب کچھ ہو بن جائے، یہ شہدا بھی ہمارے ہیں، عمران خان نے بھی مذمت کی۔ ہم کہتے ہیں انکوائری کمیشن بٹھاؤ اور جو ذمہ دار اس کو سزا دو، ہمیں انتشاری ٹولہ کہا گیا جو مناسب نہیں ہے، جس پر ہم نے کہا کہ یہ سخت الفاظ ہیں اس پر معافی مانگیں، ہم 70 فیصد پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم 180سیٹیں چکے ہیں، سارے صوبوں میں نمائندگی ہے۔ ہم نے حکومت ختم ہونے کے بعد جلسے، ریلیاں کیں، کسی نے ایک گملا نہیں توڑا، پھر بھی ہمیں انتشاری کہنا مناسب نہیں ہے۔ 



Source link

Credits Urdu Points