یہ ہے 9 مئی کا اصل کمال

19
یہ ہے 9 مئی کا اصل کمال


لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 مئی 2024ء ) حامد میر نے پیپلز پارٹی کا ضیاء الحق کے صاحبزادے کے ساتھ بیٹھنا 9 مئی کا کمال قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق 9 مئی واقعات کو ایک سال مکمل ہونے پر سینئر صحافی حامد میر کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں سینئر صحافی حامد نے جمعرات کے روز 9 مئی کے حوالے سے ہونے والے اتحادی حکومت کے اراکین کے اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہے 9 مئی کا اصل کمال، جنرل ضیاءالحق نے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر لٹکایا لیکن آج بھٹو کی پارٹی جنرل ضیاء کے بیٹے اعجازالحق کے ساتھ بیٹھ کر 9 مئی کے واقعات کی مذمت کر رہی تھی۔ جبکہ 9 مئی واقعات کا ایک سال
مکمل ہونے پر اپنے ردعمل میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ 9 مئی
کے نتیجے میں ن لیگ، پیپلز پارٹی کے درجنوں بیروزگاروں کا روزگار لگ گیا،
ورنہ خواجہ آصف، عطا تارڑ اور ان سب نے دبئی میں اقاموں پر نوکریاں کر رہے
ہونا تھا۔

()

دوسری جانب 9 مئی واقعات کو ایک سال مکمل ہونے پر نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے
سابق سینیٹر مصطفٰی نواز کھوکھر نے کہا کہ پہلے ہمیں ٹی وی پر دکھایا گیا
یہ بھی ملوث ہے وہ بھی ملوث ہے پھر جب ان میں سے جس جس نے پریس کانفرنس کی
وہ پاک صاف ہوگئے ، اگر واقعی 9 مئی کو قوم نے سنجیدگی سے لیا ہوتا تو
8فروری کو لوگ تحریک انصاف کو کو اکثریتی جماعت بنا کر اسمبلی میں نہ
بھیجتے۔

جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما زبیر عمر نے کہا کہ تحریک انصاف مشکل
حالات میں یہ الیکشن جیتی ہے لیکن ہم نے تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو تسلیم
نہیں کیا، ماضی میں بھی ہم نے شیخ مجیب کیلئے کہا تھا انکے پیچھے عوام
نہیں۔ دوسری جانب
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق صدرڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ
9 مئی واقعے میں ملوث فوج کے چند لوگوں کو سزا دی گئی، ساری فوج کو نہیں،
لیکن پی ٹی آئی کے چند لوگوں پر الزام لگایا گیا، اور فکر پوری جماعت کو
بند کرنے کی ہے؟ عمران خان کو بڑا افسوس تھا کہ پریس کانفرنس کرکے فوج کو
بحث کی بنیاد بنا دیا گیا۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو
کرتے ہوئے کہا کہ ساری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے عمران خان کو
بالکل خوش و خرم ، ایک بڑا لیڈر جو پاکستان کی فکر کررہا ہے، ساری قربانیاں
دینے کو تیار ہے۔ عمران خان وہ لیڈر ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ مقبول
آدمی ہے، پاکستان میں کوئی بھی سروے ہوجائے، الیکشن نے ثابت کردیا ہے کہ 70
سے 80 فیصد تک عمران خان کی مقبولیت ہے، دنیا میں کوئی لیڈر ایسا نہیں ہے
جو اتنی بڑی مقبولیت رکھتا ہو، عمران خان کو اس بات کا بڑا افسوس تھا کہ یہ
جو پریس کانفرنس کی گئی اس کے اندر فوج کو بحث کی بنیاد بنا دیا گیا۔ کہا
گیا کہ 9 مئی واقعے میں فوج کے اندر جو لوگ ملوث تھے، ان کو سزا دے دی گئی
ہے، میرا سوال یہی ہے کہ 9مئی میں ساری فوج تو ملوث نہیں تھی، ساری فوج کو
تو سزا نہیں دی گئی، مگر پاکستان تحریک انصاف کے چند لوگوں پر الزام لگایا ،
جبکہ ساری جماعت کو بند کرنے کی فکر میں ہیں؟ پوری جماعت پر الزام لگا
دیا، ہم بھی سمجھتے ہیں پوری فوج ملوث نہیں ہے۔ مگر یہاں ساری جماعت کا
نشان لے لیا گیا، آج بھی دبایا جارہا ہے۔ سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی
نے کہا کہ عمران خان اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ مقبول لیڈر ہے عمران خان
صاحب کو اس پریس کانفرنس کا بہت افسوس تھا کل کی پریس کانفرنس پاکستان
تحریک انصاف میں کہا گیا ہم نے فوج کے ذمہ داروں کو بھی سزا دی میں سوال
کرتا ہوں چند لوگوں کو سزا دی پوری فوج کو تو بین نہیں کیا تو تحریک انصاف
کے بھی چند لوگوں پر الزام تھا لیکن پوری پارٹی کو بین کردیا گیا کیا
ضرورت تھی پریس کانفرنس کی عوام کے مینڈیٹ چرانے کے متعلق پوری قوم جانتی
پوری فوج کا نہیں لیکن فوج کے کچھ لوگوں کا اس میں ہاتھ ہے پوری قوم عمران
خان کے ساتھ کھڑی ہے یہ سوچنا کہ ستر فیصد نوجوان غلط صرف ہم صحیح ہیں یہ
چیز ملک کو تباہی کی طرف لے جائے گی خدا کے لیے ادارے کو تباہ نہ کریں ۔



Source link

Credits Urdu Points