وزیراعلیٰ نے پولیس کو وکلاء کیخلاف طاقت کے استعمال سے روک دیا

13
وزیراعلیٰ نے پولیس کو وکلاء کیخلاف طاقت کے استعمال سے روک دیا


لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مئی 2024ء ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے انسپکٹر جنرل پولیس عثمان انور کو وکلاء کے خلاف طاقت کے استعمال سے روک دیا۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ میں نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ وکلاء کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کریں، وکلاء کو بھی چاہیئے کہ وہ اپنے معاملات لاہور ہائی کورٹ کے ساتھ خوش اسلوبی سے حل کریں، لاہور کے شہریوں کے تحفظ کے لیے محاذ آرائی سے گریز کیا جائے۔ اسی حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا ہے کہ وکلاء کو پُرامن ریلی نکالنے کی اجازت ہے، وکلاء نے پولیس پر تشدد کیا، وکلاء کے پتھراؤ کے بعد پولیس نے شیلنگ کی، وکلاء نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی، قانون کسی کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے، ہائیکورٹ کی سکیورٹی کے لیے 2 ہزار اہلکاروں کی سکیورٹی موجود ہے، پولیس خوش اسلوبی سے صورتحال کنٹرول کرلے گی، پولیس زیادہ سے زیادہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے، تحمل کا مظاہرہ کرتے رہیں گے لیکن اگر کوئی خرابی کی گئی تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

()

بتایا جارہا ہے کہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج کے دوران ہائیکورٹ کے باہر وکلاء اور پولیس میں اس وقت تصادم ہوا جب وکلاء کی جانب سے 3 وکیلوں پر دہشت گردی کے مقدمات درج کرنے اور سول کورٹس کو سیشن کورٹ سے ماڈل ٹاؤن کورٹس میں شفٹ کرنے کے خلاف احتجاج کیا جارہا تھا کہ اس دوران پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی جس کے بعد ہنگامہ آرائی کا سلسلہ شروع ہوا۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس کی طرف سے وکلاء کو لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی، اس مقصد کے لیے پولیس نے پہلے وکلاء پر لاٹھی چارج شروع کردیا، پھر انہیں منتشر کرنے کے لیے شیلنگ بھی کی اور وکلاء کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے بھگدڑ مچنے سے کئی وکلا زخمی ہوگئے اور لاہور ہائیکورٹ جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا، پولیس کی اضافی نفری بھی صورتحال کو قابو کرنے اور وکلا کو منتشر کرنے کے لیے طلب کرلی گئی ہے، اینٹی رائٹس فورس کے دستوں کو بھی طلب کرلیا گیا ، پولیس نے بیرئیر لگا کر لاہور ہائیکورٹ کے مین گیٹ کا رستہ بند کر دیا، وکلاء نے جی پی او چوک اور ہائیکورٹ کے باہر لگے بیریئرز کو ہٹا دیا، اس دوران مال روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی۔



Source link

Credits Urdu Points