لاہور ہائی کورٹ کے باہر وکلاءاور پولیس میں تصادم‘پولیس کی وکلاءپر شیلنگ اور لاٹھی چارج

9
لاہور ہائی کورٹ کے باہر وکلاءاور پولیس میں تصادم‘پولیس کی وکلاءپر شیلنگ اور لاٹھی چارج


لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 مئی۔2024 ) لاہور بار ایسوسی ایشن کا وکلا پر دہشت گری کے مقدمات کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے باہر احتجاج جبکہ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کردی ہے. اطلاعات کے مطابق لاہور بار ایسوسی ایشن کی ریلی لاہور ہائی کورٹ پہنچی، اس موقع پر وکلا نے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، اس پر پولیس نے احتجاج کرنے والے کئی وکلا کو گرفتار کرلیا. بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے لاہور ہائی کورٹ کی عمارت کا مرکزی دروازہ بند کردیا اور رکاوٹیں کھڑی کردیں لاہور ہائی کورٹ کے باہر پولیس اور وکلا کی آپس میں دھکم پیل جس دوران پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا.

()

ریلی لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا، یہ ریلی اعوان عدل سے شروع ہوئی اور اس نے ہائی کورٹ تک آنا تھا، لاہور ہائی کورٹ میں پہلے سے ہی پولیس کی بھاری نفری اور واٹر کینن موجود تھے.

ہائیکورٹ کے باہر جی پی او چوک پر صورتحال تشویشناک ہے، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں جاری ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ صورتحال تب خراب ہوئی جب وکلا نے ہائیکورٹ میں گھسنے کی کوشش کی اور پتھراﺅکیا. دوسری جانب ڈپٹی انسپکٹرجنرل آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ وکلاءکے پتھراﺅ سے ہمارا ایک ایس ایچ او اور ایک کانسٹیبل زخمی ہو گیا ہے وکلاءکے احتجاج کے حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس زیادہ سے زیادہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ وکلاءکی طرف سے پتھراﺅ کے بعد ہمیں آنسو گیس استعمال کرنی پڑی. فیصل کامران نے بتایا کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے رہیں گے، خرابی کی گئی تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے انہوں نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کی سیکیورٹی کے لیے 2 ہزار کی نفری موجود ہے.



Source link

Credits Urdu Points