عام انتخابات میں سابق کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی الزامات پرانکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ

13
عام انتخابات میں سابق کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی الزامات پرانکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ


اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 مئی 2024 ء) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں سابق کمشنر راولپنڈی کی جانب سے دھاندلی کے الزامات پرانکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ کر لیا،سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے الزامات کے حوالے سے انکوائری رپورٹ پہلے کمیشن اجلاس میں پیش کی جائے گی، الیکشن کمیشن انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر من وعن عمل کرے گا۔الیکشن کمیشن نے تحقیقات کیلئے ایک رکنی کمیٹی قائم کی تھی، کمیٹی نے ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں انکوائری کی تھی۔الیکشن کمیشن کے مطابق رپورٹ ڈسٹرکٹ اور ریٹرننگ افسران کے بیانات پر مشتمل ہے،سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے کمیٹی میں تحریری بیان جمع کرایا تھا۔سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابات میں سنگین بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

()

بعد ازاں ترجمان الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس نے سابق کمشنر کے الزامات کی سختی سے تردید کی تھی۔خیال رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں سنگین بے ضابطگیوں کے الزامات پر الیکشن کمیشن کی کمیٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔الیکشن کمیشن نے لیاقت چٹھہ کے الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی تھی ، اس حوالے سے راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال کے ڈی سیز کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو بیان دینے کیلئے نوٹس بھیجا گیاتھا۔یاد رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن میں سنگین بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ ہم نے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کروائی، جو امیدوار 50 سے 70 ہزار کی لیڈ سے جیت رہے تھے انہیں ہروایا، ہم نے پاکستان کے ساتھ دھوکہ کیا، چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس بھی اس کے ذمہ دار ہیں، انہیں بھی عہدوں سے استعفیٰ دینا چاہیے۔سابق کمشنر راولپنڈی نے کہا تھاکہ میں ڈیوٹی ٹھیک سے نہیں کر سکاتھا۔ قومی اسمبلی کے 13 کے حلقوں کے نتائج تبدیل کئے گئے تھے اور ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی سے 13 لوگوں کا جتوایا گیاتھا اور 70، 70 ہزار لیڈ والوں کو ہروایا گیا، میرے ماتحت یہ کام نہیں کرنا چاہ رہے تھے، میرے سامنے پریزائیڈنگ افسران رو رہے تھے۔لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک میں سزائے موت دی جائے، میرے ساتھ الیکشن کمشنر اور دیگر کو بھی سزائیں دی جائیں۔کمشنر راولپنڈی نے یہ بھی کہا تھاکہ میں نہیں چاہتا کہ 1971کا واقعہ دوبارہ ہو، فجر کی نماز کے بعد میں نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔



Source link

Credits Urdu Points