عمران خان کی آزادی والے ایجنڈے پر نکلا تھا وہ آج ختم ہوگیا،شیر افضل مروت

8
عمران خان کی آزادی والے ایجنڈے پر نکلا تھا وہ آج ختم ہوگیا،شیر افضل مروت


راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 مئی 2024 ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عمران خان کی آزادی والے ایجنڈے پر نکلا تھا وہ آج ختم ہوگیا،احتجاجاً اعلان کرتا ہوں کہ ان کے ساتھ کام نہیں کروں گا، یہ اپنے بیانات دے دیں پھر ان کا کچا چٹھا کھولوں گا،انہوں نے ہر معاملے پر عمران خان کو گمراہ کیا ہے،شیر افضل مروت نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ شبلی فراز ،عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی۔اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے اپنے لوگ ہماری ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔اپنی ذات کی بے توقیری کسی صورت قبول نہیں کروں گا۔یہ لوگ آئیں اورپارٹی کی قیادت کریں۔ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کیلئے میدان میںنکلا تھا۔

()

حقیقی آزادی کیلئے نکلا تھا۔ میں تو الیکشن بھی نہیں لڑنا چاہتا تھا لیکن عمران خان کے کہنے پر انتخابات میں حصہ لیا۔

مجھے اب اس ریس سے آﺅٹ سمجھیں ۔پی ٹی آئی مردہ گھوڑا بن چکی تھی۔انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک حیرت ہو رہی ہے کہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کو تبدیل کرنے پر ان کو کس نے اکسایا تھا ۔میں اس کمیٹی کا حصہ ہوں لیکن مجھے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔میرے خلاف پارٹی کے لوگوں نے سازش کر کے مجھے ہٹایاہے۔شیر افضل مروت نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ میرا بھائی خیبرپختونخواہ کابینہ میں تھااسے اچانک ڈی نوٹیفائی کردیا گیا اگر انہیں میرے بھائی کوکابینہ میں نہیں رکھنا تھا تو بتا دیتے وہ خود ہی استعفیٰ دے دیتا۔ ملاقاتوں میں رکاوٹ جیل حکام ڈال سکتے ہیں۔یاد رہے کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین کیلئے پہلے شیر افضل مروت کا نام سامنے آ یا تھا لیکن بعدازاں ان کی جگہ شیخ وقاص اکرم کو نامزد کر دیا گیا۔پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کی جگہ شیخ وقاص اکرم کوچیئرمین چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) بنانےکا فیصلہ کیاتھا۔چند روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پی اے سی کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کیا ہے۔پارٹی میں شیر افضل پر شدید اعتراضات کے بعد گزشتہ ماہ میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا کو چیئرمین پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی نامزد کیا تھا۔



Source link

Credits Urdu Points