موبائل فون سمیں بند کرنے سے ٹیلی کام کمپنیوں کو 50 ملین روپے نقصان کا خدشہ

7
موبائل فون سمیں بند کرنے سے ٹیلی کام کمپنیوں کو 50 ملین روپے نقصان کا خدشہ


اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مئی 2024ء ) ملک میں کام کرنے والی موبائل فون کمپنیوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے 5 لاکھ سمز بلاک کرنے کے مطالبے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے مہلت مانگ لی، کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کر دیں گے لیکن اس کام کے لیے ایک سے ڈیڑھ ہفتے کا وقت دیں۔
ٹریبیوں نے رپورٹ کیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے موبائل فون کمپنیوں اور پی ٹی اے حکام سے مسلسل دن ملاقاتیں کیں جس میں بورڈ کی جانب سے موبائل فون سمیں غیر فعال کرنے کیلئے جاری کردہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عمل درآمد سے متعلق بات چیت ہوئی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے پہلے روز موبائل نیٹ ورک کمپنیوں نے سمیں بلاک کرنے کے اقدام کی مخالفت کی اور مؤقف اپنایا کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا قانون 2 سال سے موجود تھا لیکن اب تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا، اب دو سال بعد اچانک اس پر اتنی سختی سے عمل درآمد غیر منصفانہ ہے، اس کے علاوہ ایف بی آر کے پاس اس قانون کے تحت نان فائلرز کی بجلی اور گیس سپلائی منقطع کرنے کا اختیار بھی ہے۔

()

رپورٹ میں ذرائع نے کہا ہے کہ ’ٹیلی کام کمپنیوں کی اس بات پر ایف بی آر نے جواب دیا کہ یہ حکومت کا اختیار ہے کہ وہ اپنے اختیارات کب، کیسے اور کہاں استعمال کرے، کسی بھی قانون کے ذریعے دیئے گئے تمام اختیارات کو بیک وقت استعمال کرنا لازمی نہیں‘، اور جب ٹیلی کام کمپنیوں نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ ’اس فیصلے پر عمل درآمد سے انہیں 50 ملین روپے کا نقصان ہوگا اس کے علاوہ ایف بی آر کو بھی ٹیکس ریونیو کی مد میں بھی نقصان ہوگا‘، اس پر ایف بی آر نے کہا کہ ’اسے ٹیلی کام سیکٹر سے ایک ہفتے میں 1 اعشاریہ 7 ارب روپے ریونیو حاصل ہوا، اس اقدام سے ایف بی آر کی آمدنی میں صرف 50 ملین روپے کی ہی کمی واقع ہوگی، ملکی معیشت کو دستاویزی شکل دینا ضروری ہے چاہے اس اقدام سے 500 ملین روپے کا نقصان ہو‘۔



Source link

Credits Urdu Points