عوام پر ایک اور “بجلی بم” گرانے کی تیاریاں

7
عوام پر ایک اور “بجلی بم” گرانے کی تیاریاں


لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی 2024ء) عوام پر ایک اور “بجلی بم” گرانے کی تیاریاں، صارفین سے 51 ارب 88 کروڑ روپے وصول کیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق گرمیوں کے آغاز پر عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 51 ارب 88 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست جمع کرا دی۔
درخواست مالی سال 2023-24 کی تیسری سہ ماہی ایڈجمسمنٹ کیلئے دائر کی گئی ہے، درخواست میں کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں 31 ارب 34 کروڑ روپے اور آپریشن اینڈ مینٹی ننس کاسٹ کی مد میں پانچ ارب 57 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔
نیپرا اتھارٹی 17 مئی کو درخواست پر سماعت کرے گی۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی عوام پر مہنگائی کے متعدد بم گرانے پرغور شروع کر دیا۔

()

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال میں بجلی اور گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، بجٹ میں بجلی اور گیس کی سبسڈی محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے، نئے مالی سا ل میں نیپرا اور اوگرا کے فیصلوں پر بروقت عمل درآمد کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔ بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکس آمدن بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، اور بے نامی جائیداد کے خلاف ایکشن بڑھایا جائے گا، بجٹ میں تاجر دوست ایپ نہ رکھنے والوں کے خلاف ایکشن کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔ نئے مالی سال میں ترقیاتی بجٹ صرف تکمیل کے قریب منصوبوں کو دینے پر غور کیا جا رہا ہے، تمام وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کے آڈٹ کیے جائیں گے اور ان کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ تیار کی جائے گی۔ بجٹ میں سرکاری اداروں کو محدود فنڈز دیے جانے کی تجویز سامنے آئی ہے، نئے مالی سال میں ان اداروں کی نجکاری کا عمل بھی تیز کیا جائے گا جو خسارے میں جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام حاصل کرنے کیلئے پہلے سے بھی زیادہ سخت شرائط کا سامنا کرنا پڑے گا۔ معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام حاصل کرنا آسان نہیں ہو گا۔ حکومت کو بھی اس بات کا ادراک ہے، تاہم حکومت نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرنے کیلئے بھی تیار ہے۔



Source link

Credits Urdu Points