()
سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت میں شمولیت پر آمادہ کرنے کے ساتھ سربراہ جے یوآئی سے ن لیگ کے نامزد وزیراعظم اور صدر مملکت کا ووٹ بھی مانگا۔
میاں نواز شریف اور مولانا فضل کے مابین ملاقات ختم ہوتے ہی قائد مسلم لیگ ن، مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ سے روانہ ہوگے۔رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ون ٹو ون ملاقات ہوئی ہے، اللہ پاک بہتری کرے گا، انشااللہ سب ٹھیک ہوگا۔ملاقات کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دونوں رہنماو¿ں کے مابین ملاقات بہت اچھی رہی، مولانا فضل الرحمان سے ہمیشہ رہنمائی ملتی رہی ہے ہم نے پی ٹی آئی کے دورمیں بڑا سخت وقت گزارا ہے، مولانا ہمارے ساتھ بہت شفیق ہیں ان کی ہم سے کوئی ناراضی نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات اچھی رہی، دونوں رہنماوٴں میں ون آن ون ملاقات بھی ہوئی ہے جس میں تمام قومی معاملات زیر غور لائے گئے، مولانا فضل الرحمان نے اپنے موقف سے آگاہ کیا۔مولانا فضل الرحمان ہمارے رہنما ہیں ہم نے سخت وقت گزارا ہے ہمیں مولانا فضل الرحمان سے ہمیشہ رہنمائی ملتی رہی ہے ہماری کوشش ہے وہ ہمارے ساتھ رہیں ہم چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کی رہنمائی موثر رہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف مولانا فضل الرحمان سے ووٹ مانگنے کی نیت سے نہیں آئے بلکہ ملک کو درپیش سیاسی صورتحال پر بات ہوئی ہے، ون آن ون ملاقات میں پاکستان کی بہتری کے لئے کسی نتیجے پر پہنچیں ہوں گے، جو احترام میاں نواز شریف کی نظر میں اور مولانا کی نظر میں نواز شریف کا ہے وہ مثالی ہے ہمیشہ ایک دونوں نے ایک دوسرے کی بات مانی ہے۔انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزائی ایک معتبر اور محب وطن سیاست دان ہیں ہم محمود خان اچکزائی کو بھی ساتھ جوڑیں گے۔
Credits Urdu Points