()
اور آج اسرائیل کی عدالت نے ایک اور متنازعہ فیصلہ دیا جس کے مطابق فلسطینی شہر ”بتن الحوا “کو مسمار کر دیا جائے اور اس پر یہودی قبضہ کر لیں۔یہ اسرائیلی مقبوضہ علاقے کا ایک شہر ہے جہاں یہودیوں نے مسلمانوں کے رقبے پر قبضہ کر رکھا ہے۔
اور اسی علاقے میں ہزاروں مسلمانوں کے گھر ہیں جنہیں مسلمار کرنے سے متعلق اسرائیلی عدالت نے حکمنامہ جاری کیا ہے۔یہ علاقہ یروشلم سے کچھ فاصلے پر واقع سلوان شہر کی حدود میں واقع ہے۔اب یہاں رہنے والے ہزاروں خاندانوں کو جلاوطن ہونا پڑے گااور در در بھٹکنا پڑے گا۔اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ انہیں جلاوطن ہونے کے لیے زیادہ عرصہ بھی نہیں لگنا بلکہ جوبائیڈن کے امریکہ کا صدر بننے کے حلف برداری تقریب سے پہلے ہی ان معصوم اور بے گناہ لوگوں کے گھروں پر قبضہ کر لیا جائے گا۔اس شہر کا فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیلی عدالت کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے یہاں آنے سے قبل یہاں یہودی ہی رہتے تھے لہٰذا اب بھی اس علاقے پر انہیں کا حق ہے اور یہ علاقہ یہودیوں کو دے دیا جائے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اسرائیل کو اس کے مذموم مقاصد میں کامیاب ہونے سے روکتا کون ہے اور پھر جتنے مسلم ممالک ہیں وہ اسرائیل کے فلسطین پر جاری مظالم کے حوالے سے کیا لائحہ عمل اختیار کرتے ہیں۔
Credits Urdu Points