()
جبکہ اب چینی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس چین میں نہیں بلکہ انڈیا سے پھیلا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت بھی موجود ہیں کہ یہ وائرس انڈیا سے آگے پھیلا ہے۔ان کا مانناہے کہ گزشتہ برس کے موس گرما میں لو کی لہر جب عروج پر تھی اس وقت یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیاکے بہت سارے گاﺅں ایسے ہیں جہاں انسان اور جانور ایک ہی جگہ سے پانی پیتے ہیں۔لہٰذا یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے اور اس کا آغاز انڈیا سے ہوا ہے جہاں کورونا وائرس کا پہلا مریض ووہان شہر میں شناخت ہونے سے کہیں پہلے دریافت ہوا تھا۔تاہم ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چین اس سے قبل کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کا الزام اٹلی اور امریکہ پر بھی لگا چکا ہے اس لیے جب تک ثبوت سامنے نہیں ا ٓجاتے تب تک اس بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔جبکہ ڈبلیو ایچ او پہلے ہی چین سے کورونا وائرس پھیلنے کے ثبوت ڈھونڈ رہا ہے جس میں ابھی تک اسے کسی قسم کی کامیابی نہیں ملی۔بہرحال کورونا وائرس کہیں سے بھی پھیلا ہے یہ سوال اتنا اہم نہیں ہے بلکہ اہم یہ ہے کہ اس کی ویکسین کب تک مارکیٹ میں آئے گ تاکہ لوگ نارمل زندگیاں جینے کی طرف لوٹ آئیں۔
Credits Urdu Points