واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 نومبر2020ء) تازہ ترین رپورٹ کے مطابق امریکہ کے 650بلینئرز کووڈ9 1کے لاک ڈاﺅن کے دوران 1.008ٹریلین دالر کے اثاثوں کے مالک بن گئے ہیں۔اور انہیں اتنی زیادہ دولت کمانے میں صرف 18مارچ سے24نومبر تک کا عرصہ لگا ہے۔ان افراد میں سے29امیر ترین لوگ ایسے ہیں جن کے مالی اثاثے اس لاک ڈاﺅن میں ڈبل ہو گئے ہیں۔جبکہ ان امیر ترین لوگوں کی فہرست میں 36نئے بلینئر بھی شامل ہوئے ہیں جو کہ پہلے اس لسٹ میں نہیں تھے۔جب سے کورونا نے دنیا میں ڈیرے ڈالے ہیں تب سے دنیا کے تقریباً سبھی ممالک کی معیشت تباہ ہو کر رہ گئی ہے اور سبھی ممالک میں غربت اور بیروزگاری نے ٹھکانہ بنا لیا۔فیکٹریاں بند ہو گئیں اور روزگار کے سلسلے مفقود ہونا شروع ہو گئے۔ترقی پذیر ممالک میں تو خاص طور پر لوگوں کی جمع پونجی ختم ہونا شروع ہوئی اور ان کے اثاثوں کی ویلیو بھی کم ہو کر رہ گئی مگر اس لاک ڈاﺅن نے جہاں دنیا کی اکثر آبادی کو خط غربت سے نیچے جا گرایا وہیں امریکہ جیسے ملک کے سینکڑوں افراد بلین بلکہ ٹریلین ڈالر کے اثاثوں کے مالک بن گئے اور ان کے اثاثوں میں کمی کی بجائے اضافہ دیکھنے میں آیا۔
()
اس فہرست میں شامل ٹیسلا ایلن مسک کے اثاثے 100بلین ڈالر تک بڑھ گئے جو کہ 413%اضافہ بنتا ہے۔جبکہ ایمازون کے مالک جیف بزوس 70.7بلین ڈالر کا اضافہ اپنی دولت میں کیا۔جبکہ مارک زکر برگ،جان ٹائیسن،اپروا مہرا،والٹن فیملی اور دیگر کئی افراد کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوا۔مگر اس رپورٹ کے عقب میں سوچنے کی یہ بات ہے کہ مارچ سے نومبر تک جب امریکہ کے چند خاندان امیر ترین ہوتے جا رہے تھے وہیں امریکہ کے11ملین افراد بیروزگار ہو گئے تھے اور ہزاروں لاکھوں لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں تھا۔
Credits Urdu Points