فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26نومبر2020ء) اپنی ہی 13 سالہ بیٹی اور مرحوم بھائی کی 9 سالہ معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا مجرم سزائے موت سے بچ گیا، فیصل آباد کی سیشن کورٹ نے مجرم کو 2 بار عمرقید اور 2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنا دیا، عوام کے پرزور مطالبے کے باوجود پاکستانی قانون کے مطابق جنسی زیادتی کے مجرم کو سزائے موت نہیں دی جا سکتی۔ تفصیلات کے مطابق سیشن
کورٹ فیصل آباد نے 13سالہ بیٹی اور9 سالہ بھتیجی کو زیادتی کا نشانہ بنانے
والے مجرم کو2 بار عمرقید اور2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنا
دیاہے۔مقدمہ کی تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ صدر فیصل
آباد میں 19 جون 2018 کو ایک خاتون اقبال بی بی زوجہ رستم علی کی جانب سے
درج کروائے گئے مقدمہ میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اس کا خاوند رستم علی
سکنہ 214 رب گلشن رحیم اپنی13 سالہ بیٹی سمیرا کوثر اور مرحوم بھائی اکرم
کی9 سالہ یتیم بیٹی کو2 سال تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
کورٹ فیصل آباد نے 13سالہ بیٹی اور9 سالہ بھتیجی کو زیادتی کا نشانہ بنانے
والے مجرم کو2 بار عمرقید اور2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنا
دیاہے۔مقدمہ کی تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ صدر فیصل
آباد میں 19 جون 2018 کو ایک خاتون اقبال بی بی زوجہ رستم علی کی جانب سے
درج کروائے گئے مقدمہ میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اس کا خاوند رستم علی
سکنہ 214 رب گلشن رحیم اپنی13 سالہ بیٹی سمیرا کوثر اور مرحوم بھائی اکرم
کی9 سالہ یتیم بیٹی کو2 سال تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔
()
پولیس نے مقدمہ
کی تفتیش کے دوران جرم ثابت ہونے پرچالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کیا جس
کا فیصلہ سناتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فیصل آباد امتیاز ندیم نے
جمعرات کے روز مجرم کو2 بار عمرقید اور2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم
سنایا جبکہ عدم ادائیگی جرمانہ پر مجرم رستم علی کو مزید ایک سال قید با
مشقت کی سزا بھی بھگتنا ہوگی۔
Credits Urdu Points