()
لیکن ان کی بڑی خام خیالی تھی، بار بار کہتے تھے کہ ہم تو صرف دوشخصیات کے خلاف ہیں ، باقی تو سب اچھے ہیں۔یہ لوگ ان کی طرف دیکھ رہے تھے جن سینئر آفیسرز نے 10دسمبر کو ریٹائرڈ ہونا تھا،ان میں اہم ترین کورکمانڈرز شامل ہیں، ان کا خیال تھا کہ ادھر سے سپورٹ ملے گی، اور اختلافات پید اہوجائیں گے۔
لیکن کورکمانڈرز کانفرنس ہوئی اس میں کوئی ایشو نہیں تھا، سب ٹھیک تھا۔ اسی طرح ترقیاں بھی ہوگئیں، تبادلے بھی ہوگئے، آئندہ دوتین ہفتوں میں یہ ساری چیزوں پر عملدرآمد بھی شروع ہوجائے گا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جب بھی تھوڑا سا بیک فٹ پر گئے وہ ان کی حکمت عملی ہوتی تھی، وہ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور آصف غفور کاتقررتبادلہ ہو، ٹویٹ کروانا اور واپس لینا ہو،ڈان لیکس ہو، پانامہ ہو، سب حکمت عملی تھی۔اسرائیل کے معاملے پر جو بھی افواہیں تھیں اس پر وزیراعظم عمرا ن خان اور آرمی چیف نے اس طرح کی تمام افواہوں کو مسترد کیا اور ترجمان دفتر خارجہ کو پالیسی بیان جاری کرنے کا کہا۔ فوج میں سینئر افسران کے عہدوں پر تقررو تبادلوں کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ مزید اہم ہوگئے ہیں، اگلا آرمی چیف کون ہوگا، کب ہوگا؟اس کی کنجی اور مکمل اختیار جنرل قمر جاوید باجوہ کے پاس ہے۔
Credits Urdu Points