دانیال عزیز کو یہودی ماں کا بیٹا کہنے والے اینکر آج اسرائیل پاکستان تعلقات کی حمایت کر رہے ہیں

53


اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 نومبر 2020ء) : سینئیر صحافی و کالم نگار حامد میر نے اپنے حالیہ کالم میں لیگی رہنما دانیال عزیز کے والد انور عزیز سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انور عزیز چوہدری نے کبھی نواز شریف کے قریب ہونے کی کوشش نہیں کی لیکن جب اُن کے برخوردار دانیال نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا فیصلہ کیا تو چوہدری صاحب نے مخالفت نہیں کی۔ جن دنوں نواز شریف کی تیسری حکومت کے خلاف عمران خان کا دھرنا چل رہا تھا تو اُن دنوں کچھ صحافی اور ٹی وی اینکرعمران خان کے کنٹینر پر اُن کے ساتھ کھڑے نظر آتے تھے۔ اُنہی میں سے ایک ٹی وی اینکر بھی تھے جنہوں نے اپنے ایک ٹی وی پروگرام میں دانیال عزیز کو یہودی ماں کا بیٹا قرار دے ڈالا۔حامد میر نے بتایا کہ اِس الزام پر انور عزیز چوہدری کو بہت صدمہ ہوا کیونکہ سیاسی اختلاف کی وجہ سے اُن کے بیٹے کے ایمان پر حملہ کیا گیا تھا۔

()

دانیال عزیز کی والدہ ایک امریکن کرسچن تھیں جنہوں نے اسلام قبول کیا اور شکر گڑھ میں آ کر پنجابی بولنی بھی سیکھی۔ انور عزیز چوہدری کسی کو کیا بتاتے کہ جس کی ماں کو یہودی کہا جا رہا ہے، اُس کا باپ تو یاسر عرفات کے ساتھ مل کر فلسطین کی آزادی کی جنگ لڑتا رہا ہے؟ انور عزیز چوہدری صاحب نے اُس اینکر کے خلاف پیمرا اور ایک عدالت میں قانونی کارروائی کی جو ابھی تک چل رہی ہے۔ اپنے کالم میں حامد میر نے کہا ک
وہ اینکر جس نے دانیال عزیز کو یہودی ماں کا بیٹا قرار دیا تھا، وہ آج کل اسرائیلی ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیتے پھر رہے ہیں کہ پاکستان کو اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کر لینے چاہئیں۔
یہ عجیب صحافت ہے کہ اگر کسی کو متنازعہ بنانا ہے تو اُسے یہودی ماں کا بیٹا قرار دے دو اور اگر کسی کو خوش کرنا ہے تو پھر علامہ اقبالؒ اور قائداعظمؒ کی تعلیمات کو فراموش کر کے اسرائیل کی حمایت شروع کر دو۔ میری ذاتی رائے میں یہودی ماں کا بیٹا ہونا کوئی بُری بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت سے یہودی اسرائیلی پالیسیوں کے ناقد ہیں لیکن مسئلہ فلسطین کے حل کے بغیر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات وہ لوگ کر رہے ہیں جو کچھ عرصہ قبل تک سیاسی اختلاف یا نفرت کی وجہ سے دوسروں کو یہودی ایجنٹ کہا کرتے تھے۔ جس تیزی کے ساتھ کچھ لوگوں نے اسرائیل پر اپنی پالیسی میں یوٹرن لیا ہے اُسے دیکھ کر خدشہ ہے کہ کہیں آنے والے دنوں میں فلسطینیوں اور کشمیریوں کی حمایت پاکستان میں غداری نہ بن جائے۔



Source link

Credits Urdu Points