()
لہٰذا جب ٹونی اپنی بوڑھی بیوی کو سنبھال سنبھال کر تھک گیا تو اس نے قصہ ہی ختم کرنے کا منصوبہ بنایااور اسے عملی جامہ پہنا ڈالا۔متوفی جوڑے کی بیٹی کا کہنا تھا کہ میرے والد امی سے بہت پیار کرتے تھے مگر ان کی بیماری کی وجہ سے ان کی زندگی خشک ہو کر رہ گئی تھی اور وہ ہر وقت چڑچڑے رہتے تھے۔میرا نہیں خیال کہ میرے والد اپنی بیوی کے بغیر زندہ رہنا چاہتے تھے۔یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کے قتل کے بعد اپنی بھی جان لے لی تھی۔ان کی شادی کا بندھن 61سال رہا تھا اور یہ عرصہ انہوں نے کامیابی سے ایک ساتھ گزارا۔اپنی بیوی کی طبیعت خراب رہنے کی وجہ سے ٹونی بھی ڈپریشن میں چلا گیا تھا لہٰذا اس نے اپنی بیوی اور خود کو سکھ پہنچانے کا ایک ہی طریقہ ڈھونڈا کہ دونوں ہی جان سے چلے جائیں تاکہ دنیا کے مسائل اور پریشانیاں ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں۔ٹونی میڈوز کی بیٹی کا کہنا تھا کہ میرے والدین نے نصف صدی قبل محبت کی شادی کی تھی جب ان دونوں کی ملاقات ایک پرواز کے دوران ہوئی تھی جس پرواز میں میرے والد پائلٹ تھے اسی پرواز میں میری والدہ مسافر کے طور پر سوار تھیں۔
Credits Urdu Points