()
یہ 9نومبر کی بات ہے جب مالک خاتون کو ہیئر سیلون بند کرنے کے لیے نوٹس دیا گااور جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
مگر نہ تو خاتون نے سیلون بند کیا اور نہ ہی کونسل کی طرف سے جرمانہ کے نوٹس آنے بند ہوئے۔پہلے دن سیلون کھولنے پر ایک ہزار پاﺅنڈ جرمانے کا نوٹس موصول ہوااور تیسرے دن چار ہزار پاﺅنڈ کا اور پھر دس ہزار پاﺅنڈ کااور اسی طرح رقم بڑھتی رہی مگر خاتون نے قانون کی خلاف ورزی کرنا نہ چھوڑی۔خاتون نے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ لاک ڈاﺅن میں کاروبار بند ہے مجھے سیلون کا کرایہ ادا کرنا ہے تو میں پیسے کہاں سے لاﺅں۔اب چونکہ خاتون سیلون بند کرنے سے باز نہیں آ رہی اور نہ ہی جرمانہ ادا کررہی ہے تو اب حکومت اس کے خلاف سخت ایکشن لینے کا سوچ رہی ہے۔وہ سخت ایکشن کیا ہو گا کیا سیلون کو سیل کر دیا جائےگا یا پھر خاتون کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جائے گا اس کے بارے میں ابھی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
Credits Urdu Points