شہباز شریف کی پیرول پر رہائی کا فیصلہ والدہ کی میت پاکستان آنے کی تاریخ پر ہوگا

48


لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 نومبر2020ء) صوبہ پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات و کالونیز فیاض الحس چوہان نے کہا ہے کہ شریف برادران کی والدہ کی میت پاکستان آنے کی تاریخ معلوم ہونے پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کا فیصلہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہبار کی پیرول پر رہائی ایک اہم مسئلہ ہے ، سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات پر مسلم لیگ ن کے قائد کو 5 روز کیلئے پیرول پر رہائی ملی تھی۔ فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر صرف 12 گھنٹے کے لیے پیرول پر رہا کر سکتا ہے، 12 گھنٹے سے زائد رہائی کا فیصلہ پنجاب کی صوبائی حکومت کرے گی کیوں کہ اس کا اخیتیار صرف حکومت کے پاس ہی ہے۔

()

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر لندن میں انتقال کر گئی ہیں ، ان کی عمر 90 سال تھی اور وہ طویل عرصے علیل تھیں ، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے تصدیق کی تھی کہ ان کی دادی انتقال کر گئی ہیں، صبح وہ نماز کے لیے اُٹھیں تو ان کی طبیعت خراب ہوئی، جس پر انہیں ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ اسی بیماری کے باعث انتقال کر گئیں ۔

بتایا گیا تھا کہ بیگم شمیم اختر کی نماز جنازہ لندن میں ادا کی جائے گی جس کے بعد ان کی میت کو لاہور لایا جائے گا، لاہور میں دوسری مرتبہ نماز جنازہ پڑھنے کے بعد ان کو جاتی عمرہ میں ان کے شوہر میاں محمد شریف کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا ، اس حوالے سے سینیئر رہنما پاکستان مسلم لیگ نواز عطاء اللہ تارڑ کی طرف سے بھی تصدیق کی گئی ہے۔دوسری جانب ذرائع کے حوالےسے بتایا گیا کہ لندن میں ، بیگم شمیم اخترکی میت کے ساتھ پاکستان کون کون جائے گا؟ ، اس پرمشاورت ، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ بیگم شمیم اخترکی وفات قدرتی ہے اور ان میں کورونا کی کوئی علامات نہیں تھیں۔



Source link

Credits Urdu Points