()
وزیراعظم عمران خان نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے اور شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے تمام اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے پہلے مرحلے میں قابل تقلید حکمت عملی سے کورونا پر قابو پایا۔
پاکستان نے کورونا پر جس طرح قابوپایا، پوری دنیا اس کی معترف ہے۔دوسرے مرحلے میں بھی سنجیدگی ، توازن اور احتیاط کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے۔وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کا اجلاس طلب کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ مزید برآں وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ بڑی مشکل سے کیا ہے، میرا دل بڑ ادکھی ہے، میں نہیں چاہتا تھا کہ تعلیمی اداروں کو بند کیا جائے، لیکن کورونا بڑاتیزی سے پھیل رہا ہے، ہماری اولین ترجیح بچوں اور اساتذہ کی صحت مقدم ہے، تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اطلاق جامعات ، کالجز ، سکولوں اور مدارس سمیت سب پر ہوگا, جن اداروں میں آن لائن کی سہولت ہے وہاں آن لائن تعلیم دی جائے گی، جبکہ باقی اداروں میں ہوم ورک دیا جائے۔ ابھی کورونا کا گراف اوپر جارہا ہے، جیسے ہی کورونا کا گراف نیچے جانے لگے گا ہم جنوری میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھول دیں گے۔ 25 دسمبر کو سردیوں کی چھٹیاں شروع ہوجائیں گی۔وزیرتعلیم سند ھ نے پرائمری سکول بند کرنے کی تجویز دی تھی۔ اجلاس میں تجاویز مختلف آئیں لیکن فیصلہ متفقہ کیا ہے۔ہم سب صوبوں نے کورونا وباء کے دوران بڑے فیصلے کیے ہیں، سکول بند کیے، پھر سکول کھولے، 40 لاکھ بچوں کو پروموٹ کیا، اسی طرح مارچ والے امتحانات کو آگے لے جائیں گے، تعلیمی سال کو اگست تک لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے کہ جلسے منسوخ کریں، پہلے خود کہتے تھے کہ لاک ڈاؤن کیا جائے ، لیکن وزیر اعظم نے بڑے فیصلے کیے، اب اپوزیشن بالکل الٹ چل رہی ہے۔
Credits Urdu Points