()
امریکا کی کوشش ہے کہ دسمبر سے قبل 25سو فوجی واپس بلانا چاہتے ہیں،جبکہ امریکا اور افغان طالبان میں جومعاہدہ ہوااس کے تحت مئی2021ء میں فوج انخلاء مکمل ہوجائے گا۔لیکن نیٹوفورسز اور افغان قیادت عبداللہ عبداللہ کہہ رہے ہیں ابھی فوج نہ لے کر جائیں کیونکہ اگرغیرملکی فوج چلے گئی تو افغان طالبان کا پلڑا بھاری ہوجائے گا۔
لیکن وقت قریب آنے کے ساتھ ہی انڈیا وہاں متحرک ہوگیا ہے، وزیراعظم ،وزیرخارجہ اور ڈی جی آئی ایس آئی نے افغان قیادت کو ڈوزنیئر دیا کہ افغان زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہورہی ہے۔پاکستان نے تجویز دی کہ افغانستان میں جب تک ٹریننگ کیمپ موجود رہیں گے امن نہیں آسکتا، پاکستان اور افغانستان کے انٹیلی جنس اداروں کی ایک مشترکہ کمیٹی بنادی جائے دونوں ملکر امن قائم رکھنے کیلئے سارے امور دیکھے،پاکستان کی سرزمین تو کہیں بھی دہشتگردی کے استعمال نہیں ہورہی ہے۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنرل راحیل شریف کے دور میں ایک ایم اویو بھی سائن ہوا ہے۔لیکن انڈیا کو امن فائدے میں نہیں، اس لیے وہ کشیدگی پھیلا کر رکھنا چاہتا ہے۔کچھ دنوں سے انڈیا کے ساتھ افغانستان کے رہنماؤں رشید دوستم کے رابطے کافی بڑھ گئے ہیں، وہ چاہتا ہے وزیراعظم کے دورہ میں افغانستان سے ایک بات منوائی گئی ہے کہ افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔پاک افغان انٹیلی جنس ایجنسیوں میں اگر اعتماد بحال ہوجاتا ہے تو بھارتی ایجنسی را کے سارے مذموم ارادے چکنا چور ہوجائیں گے۔
Credits Urdu Points