پنجاب حکومت نے مارکیٹس شام چھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا

64


لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 نومبر 2020ء) : پنجاب حکومت نے مارکیٹس شام چھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹس شام چھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دوسری جانب لاہور چیمبر نے حکومتی فیصلے کی مخالفت کر دی ہے۔ طارق مصباح نے کہا کہ مارکیٹس چھ بجے بند کرنے کے اعلان کے بعد رش میں مزید اضافہ ہو گا لہٰذا مارکیٹس چھ بجے بند نہ کی جائیں۔ تاجر ایس او پیز پر سو فیصد عمل کریں گے۔ قبل ازیں وفاقی حکومت نے کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں کورونا وائرس کے باعث تعلیمی ادارے ایک مہینہ بند کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

()

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ اور بچوں کی صحت سب سے پہلے ہے، صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔وفاقی حکومت نے تعلیمی ادارے ایک ماہ کے لیے بند کرنے کی تجویز دی جس سے تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم نے اتفاق کیا۔ موسم گرما کی چھٹیاں کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ اجلاس میں نیا تعلیمی سال اگست سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلہ کیا گیا کہ 25 دسمبر سے 10جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی۔ تعلیمی اداروں میں بچے نہیں آئیں گے۔ بچے گھر بیٹھ کر تعلیم جاری رکھیں گے۔11 جنوری کو تمام تعلیمی ادارے دوبار کھول دئیے جائیں گے۔ شفقت محمود نے مزید کہا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک ہوم لرننگ کا سلسلہ جاری رہے گا۔26 نومبر سے پاکستان کے تمام تعلیمی ادارے سے آن لائن کلاسز لے سکتے ہیں۔ اسکول کالجز، یونیورسٹیز، ٹیوشن سینٹرز سب بند ہوں گے۔11 جنوری کو تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے سے قبل کورونا وبا کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔جنوری کے پہلے ہفتے میں رویو سیشن ہو گا۔ ہاسٹلز میں ایک تہائی طلبہ کو رہنے کی اجازت ہو گی، بورڈ کے امتحانات مارچ اور اپریل کے بجائے مئی اور جون میں ہوں گے۔ جبکہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں بھی 10جنوری تک چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ جس کے بعد اب مارکیٹس بھی چھ بجے بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔



Source link

Credits Urdu Points