امریکا نے ایران پر حملہ کرنے کی تیاری مکمل کرلی

61


لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 نومبر2020ء) امریکی فوج کی مرکزی کمان نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ روز ہفتے کو مشرق وسطی میں بی 52 بمبار طیارے تعینات کر دئیے، حملے کیلئے امریکا سے مشرق وسطیٰ میں بی 52 طیارے تعینات کیے ہیں، ایرانی وزیرخارجہ پاکستان کو اس بارے اطلاع دینے آئے تھے۔ ٹرمپ جانے سے پہلے اسرائیلی کی محبت میں ایران پر حملہ کرسکتا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق کمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس اقدام کا مقصد دشمن پر روک لگانا اور علاقے میں امریکا کے شراکت داروں اور حلیفوں کو مطمئن کرنا ہے۔ مزید یہ کہ اس مشن سے طیاروں کے عملے کو خطے کی فضائی حدود اور کنٹرولنگ فنکشنز کے بارے میں جان کاری حاصل ہو گی۔یہ اقدام ان میڈیا رپورٹوں کے گردش میں آنے کے چند روز بعد سامنے آیا جن میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی سے متعلق اپنے سینئر معاونین کے ساتھ اجلاس میں ایران پر حملے کے آپشنز طلب کیے تھے۔

()

امریکی چینل نے اسے موجودہ انتظامیہ کی جانب سے تہران کے لیے دھمکی کا پیغام قرار دیا تھا۔ اسی طرح سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خبر یہ ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے احکامات پر ایران پر حملہ کرنے کیلئے بی 52 طیارے تیار کیے جا رہے ہیں۔ یہ طیارے امریکا سے لے کر مشرق وسطیٰ تک تیار کیے جارہے ہیں۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف پاکستان میں اس لیے آئے تھے کہ وہ پاکستان کو اس بارے اطلاع دے سکیں۔ایرانی حکومت اعلانیہ بھی کہہ چکی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جانے سے قبل اسرائیلی کی محبت میں ایران پر حملہ کرسکتا ہے، وہ اسرائیل کی محبت میں مرا جارہا ہے۔ ٹرمپ نے اگلا الیکشن پھر لڑنا ہے۔ بیت المقدس میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی ہے، مسلم دشمنی بھی ہے یہودی دوستی بھی ہے۔ٹرمپ کوکانگریس سے پوچھنے کی ضرورت نہیں، ٹرمپ جنوری 2021 تک صدر ہے، امریکا کا صدر کمانڈر ان چیف بھی ہوتا ہے، ایٹم بم کا بٹن بھی اس کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اس کی مذمت کرنی چاہیے،400 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری چین نے ایران میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس میں ایک چیز یہ بھی ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوستی ہونی چاہیے۔



Source link

Credits Urdu Points