حکومتی پابندیوں کے باوجود پی ڈی ایم کا جلسہ،پشاور میں موبائل سگنل بند کردیے گئے

86


پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 نومبر2020ء) حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باوجود اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے پشاور میں جلسے کے لیے پنڈال سجالیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پشاور میں آج ہونے والے جلسے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جلسے سے خطاب کے لیے اپوزیشن رہنماؤں نے تقاریر بھی تیار کر لی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان اور لیڈر پشاور پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پہلے سے ہی پشاور میں موجود ہیں ۔ اتوار کی صبحگیارہ بجےہونے والے جلسے کے لیے دلزاک روڈ چوک پر پوسٹر اور بینر آویزاں کیے گئے ہیں جبکہ ڈی جے بٹ نے ساؤنڈ سسٹم بھی لگا دیاگیا ہے۔ جبکہ حکومت نے پشاور جلسہ گاہ کی جانب جانے والی کئی سڑکوں پر کنٹینر لگا کر ٹریفک کو متبادل راستہ استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ حکومت نے شہر میں موبائل سگنلز بھی بند کردیے ہیں۔

()

دو روز قبل نیکٹا کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا تھا کہ پشاور جلسے میں دہشتگردی کی کارروائی ہو سکتی ہے، جس کے بعد حکومت نے سیکیورٹی انتظامات بھی بڑھا دیے ہیں ۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی، ن لیگ، اے این پی اور پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جلسے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں وہ پاکستان بچانے نکلے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جلسہ گاہ پر رات گئے آتشبازی کی گئی، آتشبازی کے اس شاندار مظاہرے سے جیالوں کا جوش اور بڑھ گیا۔ اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پشاور کا تاریخی جلسہ ہوگا جبکہ حکومت مخالف اپوزیشن جماعت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا تنظیمی ڈھانچہ مکمل ہوچکا ہے۔
پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم کورونا 19 کے ساتھ کورونا 18 کی بھی بات کرتے ہیں۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے واضح کیا کہ عوام کے ووٹ چوری کرنے والوں کو آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے جھنڈے کے نیچے ملک میں ناجائز اور ناخلف حکومت کے خلاف حکومت مخالف تحریک جو بن پر ہے اور جو امانت قوم سے چھینی گئی وہ واپس لینی ہے۔



Source link

Credits Urdu Points