کورونا وائرس کی دوسری لہر، مزید 59 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ملک میں مجموعی طور پر 7 ہزار 662 زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 2665 نئے کورونا مریض بھی سامنے آ گئے، ملک بھر میں 3 لاکھ 74 ہزار 173 شہری کورونا وبا کا شکار، ایکٹو کیسز کی تعداد 36 ہزار 683 تک پہنچ گئی، 1653 افراد کی حالت تشویشناک : این سی او سی

54


اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 نومبر2020ء) ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شدید ہوتی جا رہی ہے جس کے باعث آج مزید 59 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں مجموعی طور پر 7 ہزار 662 زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 2665 نئے کورونا مریض بھی سامنے آ گئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے مطابق ملک بھر میں 3 لاکھ 74 ہزار 173 شہری کورونا وبا کا شکار ہو چکے ہیں، اور ملک میں ایکٹو کیسز کی تعداد 36 ہزار 683 تک پہنچ گئی جن میں سے 1653 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ملک بھر میں اب تک 51 لاکھ 80 ہزار 26 کورونا ٹیسٹ کئے گئے ہیں، کورونا مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد صوبہ سندھ میں ہے جہاں ایک لاکھ 62 ہزار 227 افراد وبا کا شکار ہوئے ہیں جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 14 ہزار 10، خیبرپختونخوا 44 ہزار 97، بلوچستان میں 16744 جبکہ گلگت بلستستان میں 4 ہزار 526 افراد مرض میں مبتلا ہیں۔

()

آزاد جموں کشمیر میں متاثرہ افراد کی تعداد 6 ہزار اور اسلام آباد میں 26 ہزار 569 افراد وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس کو شکست دے کر زندگی کی طرف لوٹنے والے افراد کی ملک بھر میں تعداد 3 لاکھ 29 ہزار 828 ہے، سندھ میں ایک لاکھ 45 ہزار525، پنجاب میں 97 ہزار 991، خیبرپختونخوا میں 39 ہزار 930 اور بلوچستان میں 15 ہزار 990 افراد کورونا سے صحت یاب ہوئے۔ گلگت بلتستان میں 4 ہزار 270 افراد اور آزاد کشمیر میں 4 ہزار 410 افراد کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ واضح رہے کہ چیئرمین این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں اسد عمر نے کہا کہ ’’گزشتہ پندرہ روز میں پشاوراور ملتان میں 200 فیصد، کراچی میں148 فیصد ،لاہور میں 114 فیصد اور اسلام آباد میں 65 فیصد تک وینٹی لیٹر پر مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ملتان اور اسلام آباد میں کورونا وینٹی لیٹرز کے استعمال میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔سیاسی رہنماؤں کے لیے پیغام ہے کہ کورونا خدشہ نہیں ، انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے‘‘۔



Source link

Credits Urdu Points