()
ان 9افراد میں سے سات افرد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ باقی کے دو افراد اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل اور زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
سب سے پہلے وفات پانے والے تین لوگوں میں ایک 49سالہ خاتون تھیں جبکہ دو مرد جن میں سے ایک 27اور دوسرا 59سال کی عمر میں بتایا گیا ہے۔یہ تینوں افراد موقعہ پر ہی زندگی کی بازی ہار گئے تھے جبکہ مزید لوگ ایک دن اسپتال میں گزارنے کے بعد موت کے منہ میں چلے گئے۔ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ آغاز میں ہم نے اندازہ لگایا کہ زہریلا مشروب پینے کی بنا پر ان کی حالت غیر ہوئی اور یہ موت کے منہ میں چلے گئے اور بعدازاں ان کی حالت سے لگا کہ انہیں زہر دیا جا سکتا ہے مگر جب ٹیسٹ رپورٹ سامنے آئی تو سبھی حیران رہ گئے کیونکہ ان لوگوں نے کورونا وائرس سے بچاﺅ کے لیے استعمال ہونے والا ہینڈ سینی ٹائزر پی لیا تھا جو کہ کسی زہر سے کم نہیں۔لہٰذا اب طبی ماہرین نے سب کو متنبہ کیا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر کو حلق میں انڈیلنے سے گریز کریں کیونکہ اس کے اندر موجود جراثیم کش محلول آپ کی جان بھی لے سکتا ہے۔
Credits Urdu Points