انکوائری رپورٹ مکمل ، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری قانون سے ماورا قرار

60


کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 نومبر2020ء) مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری اور آئی جی سندھ واقعے کی انکوائری رپورٹ مرتب کرلی گئی مسلم لیگ ن کی نائب صدر ‏مریم نواز کے ہوٹل کمرے میں چھاپے اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کو قانون سے ماورا قرار دے دیا گیا ، رپورٹ کو منظرعام پر لانے یا نہ لانے کا حتمی فیصلہ سندھ کابینہ کے فورم پر کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے 5 وزرا پر مشتمل کمیٹی نے اپنی رپورٹ فائنل کرلی اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس آج ہوگا جس میں ارکان رپورٹ پر دستخط کریں گے۔ میڈیا ذرائع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ رپورٹ میں ہوٹل چھاپے اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کو قانون سے ماورا قرار دیا گیا ہے ، وزراء پر مشتمل کمیٹی کی طرف سے کیپٹن ر صفدراعوان کے خلاف مقدمے کو اختیارات سے تجاوز قرار دیا گیا ، رپورٹ میں پس پردہ اسباب ، معاملات اور اہم کرداروں کا بھی ذکر گیا ہے جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے کردار کا بھی ذکر کیا گیا ہے ، اس سلسے میں دستاویزی اور تصویری شواہد کو بھی شامل کیا گیا۔

()

یاد رہے کہ کراچی میں مزار قائد کے تقدس کو پامال کرنے کے کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ر صفدر کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ، جب کہ اس دوران آئی جی سندھ مشتاق مہر کے مبینہ اغواء کی خبریں بھی زیر گردش رہیں ، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا ملبہ وفاقی حکومت پر ڈال دیا، اور دعویٰ کیا کہ محمد صفدر کی گرفتاری میں ایک وفاقی وزیر ملوث ہے،مقدمے کے لیے پولیس پر دباؤ ڈالا گیا ، تحریک انصاف کے 2 ایم پی ایز ایف آئی آر کے لیے تھانے آئے ، ایک وفاقی وزیر نے ایف آئی آر کے لیے الٹی میٹم بھی دیا ۔
جس کے جواب میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ کراچی میں کیپٹن ر صفدر گرفتاری کا ڈراپ سین ہوگیا ، انہوں نے کہا کہ صاف ظاہر ہو گیا کہ یہ گرفتاری سندھ حکومت کی طرف سے کروائی گئی ، اب اس کا مقصد مریم کو سیاسی فائدہ پہنچانا تھا یا پی ڈی ایم نامی گروہ کا خاتمہ، اس سوال کا جواب تو وزیراعلیٰ سندھ کے پاس ہونا تھا لیکن وہ جواب دیے بغیر ہی بھاگ گئے۔



Source link

Credits Urdu Points