میڈیا پر پابندی کا ڈنڈا چلانے والے جنازے کو300 تک محدود کرکے دکھاتے، حامد میر

91


لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 نومبر2020ء) سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ پیمرا نے خادم رضوی کے جنازے کی لائیو کوریج سے روکنے کی ہدایت کی تھی، لیکن میڈیا پر لائیو کوریج کا ڈنڈا چلانے والے جنازے کو300 تک محدود کرکے دکھاتے، ٹی وی چینلز تو کمزور ہیں لیکن ریاست اگر اتنی ہی طاقتور ہے، تو مرحوم خادم رضوی کے جنازے میں لوگوں کی تعداد کنٹرول کرکے دکھاتی، لیکن میڈیا نے جنازہ دکھایا کیونکہ یہ ایک اہم خبر تھی۔ انہوں نے مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پیمرا کی طرف سے ٹی وی چینلز کو کہا جا رہا ہے خادم رضوی کے جنازے کی لائیو کوریج نہ کی جائے، جنازے کی لائیو کوریج روکنا آسان ہے۔ کیونکہ ٹی وی چینلز کمزور ہیں ریاست اتنی ہی طاقتور ہے تو جنازے کو بھی صرف تین سو افراد تک محدود کر کے دکھاتی میڈیا پر ڈنڈا چلانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں۔

()

حامد میر نے مزید کہا کہ آخرکار کچھ ٹی وی چینلز نے جنازہ دکھا دیا اسکا مطلب یہ نہیں کہ مذکورہ چینلز خادم رضوی کے سیاسی حامی تھے دراصل یہ جنازہ ایک اہم خبر تھی اور یہ خبر دینا ضروری تھا۔ واضح رہے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی میت کو نمازجنازہ کی ادائیگی کے مقام تک لانے کیلئے ایمبولینس کو چار گھنٹے کا وقت لگ گیا تھا ۔ علامہ خادم حسین رضوی کی میت ایمبولینس کے ذریعے صبح نو بجکر پانچ منٹ پر گھر سے نماز جناز ہ کی ادائیگی کے مقام مینار پاکستان کیلئے روانہ ہوئی لیکن کارکنوں اور عقیدتمندوںکے بے پناہ رش کی وجہ سے ایمبولینس چار گھنٹے بعد آزادی فلائی اوور تک پہنچ سکی ۔ نماز جنازہ کی ادائیگی میں شرکت کے لئے آنے ولوںکارش اس قدر زیادہ تھا کہ ایمبولینس کو مینار پاکستان کی گرائونڈ کے اندرنہ لے جایا جاسکا اورآزادی فلائی اوور کے اوپر ہی کھڑی کر کے نماز جنازہ پڑھائی گئی اور بعد ازاں میت کو تدفین کے لئے واپس لایا گیا ۔



Source link

Credits Urdu Points