()
حامد میر نے مزید کہا کہ آخرکار کچھ ٹی وی چینلز نے جنازہ دکھا دیا اسکا مطلب یہ نہیں کہ مذکورہ چینلز خادم رضوی کے سیاسی حامی تھے دراصل یہ جنازہ ایک اہم خبر تھی اور یہ خبر دینا ضروری تھا۔ واضح رہے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی میت کو نمازجنازہ کی ادائیگی کے مقام تک لانے کیلئے ایمبولینس کو چار گھنٹے کا وقت لگ گیا تھا ۔ علامہ خادم حسین رضوی کی میت ایمبولینس کے ذریعے صبح نو بجکر پانچ منٹ پر گھر سے نماز جناز ہ کی ادائیگی کے مقام مینار پاکستان کیلئے روانہ ہوئی لیکن کارکنوں اور عقیدتمندوںکے بے پناہ رش کی وجہ سے ایمبولینس چار گھنٹے بعد آزادی فلائی اوور تک پہنچ سکی ۔ نماز جنازہ کی ادائیگی میں شرکت کے لئے آنے ولوںکارش اس قدر زیادہ تھا کہ ایمبولینس کو مینار پاکستان کی گرائونڈ کے اندرنہ لے جایا جاسکا اورآزادی فلائی اوور کے اوپر ہی کھڑی کر کے نماز جنازہ پڑھائی گئی اور بعد ازاں میت کو تدفین کے لئے واپس لایا گیا ۔
Credits Urdu Points