سیاست میں بھی نہیں آنا چاہتا مگر اپنے گاﺅں کے لوگوںکے م سائل حل کرنا چاہتا ہوں،خبیب
لاہور (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 نومبر2020ء) بہت ہی کم عمری میں ورلڈ ریکارڈ بنانے کے بعد یہ مسلمان فائٹر دنیا کا چیمپئن بننے کے بعد رنگ کی دنیا کو خدا حافظ کہہ کر اپنی دنیا میں واپس چلا گیا۔جب گزشتہ دنوں اس نے اپنی آخری فائٹ کامیابی سے جیتی اور رنگ میں خدا کے حضور بسجود ہوا تھا تو تبھی رنگ میں کھڑے ہوئے ہی اپنے اس کیرئر کو گڈ بائے کہہ دیا تھا۔ نوجوان باکسر کا کہنا تھا کہ اس رنگ نے میرے باپ کی جان لے لی اور میری ماں نہیں چاہتی کہ مجھے کوئی گزند پہنچے لہٰذا میں فائٹنگ کی اس دنیا کو خدا حافظ کہتا ہوں۔
خبیب کی عمر 32سال ہے اس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ میں نے رنگ کو خیر باد کہہ دیا ہے اور ایم ایم اے سے بھی علیحدگی اختیار کر لی ہے مگر یہ پیسا اور شہرت سمیٹنے کا ایسا نشہ ہے جو بار بار آپ کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔
()
یہ میچ کرانے اور پیسا بنانے والے لوگ بھی مجھے آسانی سے نہیں چھوڑیں گے ا ور میرے ساتھ رابطہ کرتے رہتے ہیں اور کرتے بھی رہیں گے یہاں تک کہ جب تک وہ مکمل مایوس نہیں ہو جاتے۔خبیب کا کہنا تھا کی میں اس حوالے سے کلیئر ہوں اور اپنے فیصلے پر نظرثانی بھی نہیں کرنا چاہتا کہ میں رنگ میں کبھی واپس جاﺅں گا۔
فائٹنگ کی دنیا میں میرا جو مقصد یا اہداف تھا وہ میں حاصل کر چکا ہوں لہٰذا اب جب کوئی خواب،تشنگی یا کوئی بڑا مقصد پیش نظر نہیں ہے تو پھر میں اکھاڑے میں کیونکر جاﺅں۔انہوں نے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میں ابھی نوجوان ہوں اور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہا ہوں۔جب تعلیم مکمل ہو گی تو میں سوچوں گا کہ پروفیشنل لائف میں مجھے کیا کرنا ہے تاہم ابھی تک میں نے یہ سوچا ہے کہ میں بھیڑ بکری اور گائے پالوں گااور اس کا بزنس چلاﺅں گا۔اس کے علاوہ میں اپنے گاﺅں کے لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے کچھ کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں سیاست میں آنے سے متعلق ذرا بھی دلچسپی نہیں رکھتااور نہ ہی شاید کبھی ایسا کچھ کر پاﺅں تاہم اپنے لوگوں کے لیے کچھ ضرور کرنا چاہتا ہوں۔
متعلقہ عنوان :
Credits Urdu Points