()
رہنماء پی ٹی آئی نے میڈیا کے دوستوں سے گزارش کی تھی کہ پروگرام میں شامل ہونے پراصرار نہ کریں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے ایک پوسٹ میں رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں اپنے دوستوں کے مشورے پر ایک یا دو ہفتوں کیلئے میڈیا سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا ۔
شیر افضل مروت کی جانب سے میڈیا سے کنارہ کشی کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب آج ہی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اور متضاد بیانات پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت کو متنازع اور پارٹی پالیسی کیخلاف بیان دینے پر ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔تحریک انصاف کی قیادت نے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر سات روز کے اندر جواب طلب کر لیا گیا تھاجبکہ پی ٹی آئی رہنماءشیر افضل مروت کوشوکاز نوٹس کاجواب دینے تک میڈیا اور عوام میں پارٹی نمائندگی کرنے اور بیانات دینے سے بھی روک دیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کو جاری کئے گئے شوکازنوٹس میں کہا گیا تھا کہ وہ شوکاز نوٹس کی مدت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید کوئی تنازع یا مسئلہ پیدا نہیں کریں۔شوکاز نوٹس میں شیر افضل مروت کویہ بھی کہا گیا تھا کہ آپ نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کیخلاف توہین آمیز ریمارکس دئیے گئے تھے۔ یہ معاملہ بانی عمران خان کے نوٹس میں لایا گیا اور ان ہی کی ہدایت پر شوکاز جاری کیا جا رہا تھا۔ آپ 7 دنوں کے اندر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔پارٹی کے کسی رکن کو منفی اور تضحیک آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔شوکاز نوٹس میںمزید یہ بھی کہا گیا تھا کہ شیر افضل مروت بطور رکن قومی اسمبلی پارٹی پالیسی سے آگاہ ہیں جب کہ حکومت سے مذاکرات پر بھی پارٹی کی پالیسی واضح ہے تاہم میڈیا پر چلنے والے متنازع بیانات سے پارٹی کے موقف کو نقصان پہنچ رہا تھا۔
Credits Urdu Points