ڈی چوک پر جو ہوا غلط ہے لیکن پی ٹی آئی بھی اپنے طرز عمل پر غور کرے

6
ڈی چوک پر جو ہوا غلط ہے لیکن پی ٹی آئی بھی اپنے طرز عمل پر غور کرے


رحیم یار خان ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 29 نومبر 2024ء ) جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ڈی چوک پر جو ہوا غلط ہے لیکن پی ٹی آئی بھی اپنے طرز عمل پر غور کرے،حکومت دوبارہ الیکشن کرائے تاکہ حقیقی نمائندے میدان میں آئیں۔ رحیم یار خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری طرح جلسہ یا احتجاج کرنا سب کا حق سمجھتا ہوں، ڈی چوک پر جو ہوا غلط ہے ،پی ٹی آئی بھی اپنے طرز عمل پر غور کرے۔پی ٹی آئی دور میں ہم نے بھی احتجاج کیا لیکن ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا تھا۔گورنر راج کی حمایت نہیں کروں گالیکن آئین میں اس کی گنجائش موجود ہے، گورنر راج مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دوبارہ الیکشن کرائے تاکہ حقیقی نمائندے میدان میں آئیں۔

()


مدارس سے متعلق بل پر معاملہ طے ہوا تھابل پاس کیوں نہیں ہوا؟مطالبات نہ مانے گئے تو ہم ملک بھر میں سڑکوں پر ہوں گے۔

دوسری جانب امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سیاسی کارکنوں پر گولیاں چلانے کے عمل میں ملوث وزیرداخلہ محسن نقوی فوری استعفیٰ دیں۔ 26 نومبر کی رات ہونے والے واقعہ کی تحقیقات کے لیے بااختیار اور بااعتماد جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ حکومت ایک طرف عوام پر گولیاں چلا رہی ہے دوسری جانب میڈیا پر پابندی عائد ہے۔ صحافی مطیع اللہ جان اور شاکرمحمود اعوان پر جھوٹے مقدمات ختم کرکے انہیں فوری رہا کیا جائے۔ آزادی اظہار پر جو پابندی آج ہے مارشل لازکے ادوار میں بھی نہیں تھی، ڈی چوک پر حکومت نے سفاکیت کا مظاہرہ کیا، گولیاں چلا کر قوم کو پیغام دیا گیا کہ کوئی فارم47  کی جعلی حکومت کے خلاف احتجاج کی جرات نہ کرے، یہ قابل قبول نہیں، ظلم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، قوم کو سیاسی اعتبار سے بانجھ کیا جائے گا تو ٹھیک نہیں ہوگا، عوام اس ملک کے وارث ہیں اور آئین انہیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، پی ٹی آئی سے سیاسی اختلاف کیا جاسکتا ہے تاہم کسی بھی پارٹی کے کارکن قوم کے ماتھے کا جھومر ہوتے ہیں، بلوچستان اسمبلی کی پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ ڈی چوک سانحہ سیاسی پارٹیوں کے لیڈران کے لئے بھی سبق ہے، کارکنوں کو نہتے چھوڑ کر لیڈران کا غائب ہوجانا ایک سوالیہ نشان ہے۔



Source link

Credits Urdu Points