اسرائیل اور حزب اللہ کا ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام

4
اسرائیل اور حزب اللہ کا ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام


بیروت(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 نومبر۔2024 ) اسرائیلی فوج کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود لبنان پرحملے جاری ہیں جس میں مزید 78 لبنانی شہری شہید ہوگئے ہیںلبنانی فوج نے اسرائیلی افواج پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جنگ بندی کے دوسرے دن مخصوص علاقوں میں واپسی کی کوشش کرنے والے افراد پر فائرنگ کی ہے. غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے مبینہ طور پر جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر متعدد حملے کیے جس میں 70 سے زائد لبنانی شہری شہید اور 266 زخمی ہوئے ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں میں لبنان میں مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 4 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے. ادھر اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں رات کے اوقات میں کرفیو نافذ کردیا دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی افواج نے بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں تازہ حملوں میں کم از کم 42 افرادشہید ہوئے رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے نصیرات میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں 9 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ نصیرات میں ہی دوسرے حملے میں ایک فلسطینی شہید اور الجزیرہ کا کیمرامین زخمی ہوا. واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ میں جاری حملوں کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 44 ہزار 330 فلسطینی شہید اورایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں ادھر یمنی حوثیوں نے اسرائیل پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعوی بھی کیا ہے لبنان کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ جنوبی حصے میں اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم دو افراد زخمی ہو گئے ہیں دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جنگ بندی کے دوسرے دن مخصوص علاقوں میں واپسی کی کوشش کرنے والے افراد پر فائرنگ کی ہے. ادھر اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے ایک روز بعد ہی فریقین ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کر رہے ہیں اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کی فضائیہ نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے راکٹ زخیرہ کرنے کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے. اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ سرحدی علاقے کی جانب آنے والی مشکوک گاڑیوں پر بھی جمعرات کو فائرنگ کی گئی ہے بیان کے مطابق سرحدی علاقوں میں گاڑیوں کا آنا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے واضح رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے جاری لڑائی کے بعد امریکہ اور فرانس کے تعاون سے فریقین کے درمیان منگل کو جنگ بندی معاہدہ ہوا تھا جس پر بدھ کی علی الصباح سے عمل درآمد شروع ہوا. حزب اللہ کے قانون ساز حسن فدااللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل سرحدی علاقوں میں واپس آنے والوں پر حملے کر رہا ہے اور یہ اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی آج کی جانے والی خلاف ورزی ہے. لبنان کی فوج نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے بدھ اور جمعرات کو متعدد بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے دونوں جانب سے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات کے بعد سیز فائر کے مستقبل پر سوال اٹھ رہے ہیں اسرائیل کی جانب سے جمعرات کو کیا جانے والا فضائی حملہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد پہلی کارروائی تھی لبنانی سیکیورٹی ذرائع اور ”الجدید “کے مطابق یہ حملہ دریائے لیطانی کے شمال میں بسیاریہ کے قریب کیا گیا جنگ بندی معاہدے میں شامل تھا کہ دریائے لیطانی کے جنوب میں موجود غیرقانونی فوجی تنصیبات ختم ہونی چاہئیں لیکن معاہدے میں دریا کے شمال میں موجود تنصیبات کا ذکر نہیں تھا. لبنان کے سرکاری میڈیا اور سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی علاقوں میں پانچ مختلف مقامات پر گولے برسائے جس کے نتیجے میں کم از کم دو افراد زخمی ہوئے ہیں یہ تمام علاقے لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی تقسیم کی حد بندی یعنی بلیو لائن کے درمیان دو کلو میٹر کے علاقے میں واقع ہیں جسے اسرائیلی فوج نو گو زون قرار دیتی ہے اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے سرحد پر کئی مشکوک سرگرمیوں کی نشاندہی کی ہے جو اسرائیل کے لیے خطرہ ہیں اور جنگ بندی معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی ہیں. اسرائیلی فوج کے سربراہ جنرل اسٹاف ہرزی ہلیوی کے مطابق معاہدے سے انحراف کی صورت میں اسے بھرپور طاقت سے نافذ کیا جائے گا اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں وہ شدید لڑائی کے لیے تیار رہے لڑائی کی وجہ سے جنوبی سرحدی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے خاندان اپنی املاک کو دیکھنے کے لیے واپس علاقوں کا رخ کر رہے ہیں تاہم اسرائیلی فوج اب بھی لبنانی حدود میں موجود ہے جب کہ ڈرونز کے ذریعے سرحدی علاقوں کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے. جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فورسز کو 60 روز کے اندر جنوبی لبنان کے علاقوں سے انخلا کرنا ہے۔

()


لیکن اس دوران کوئی بھی فریق ایک دوسرے پر حملہ نہیں کر سکتا حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجو مکمل طور پر مسلح ہیں اور وہ کسی بھی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں جب کہ لبنان سے اسرائیلی فورسز کے انخلا کی نگرانی کی جا رہی ہے.



Source link

Credits Urdu Points