()
انہوں نے کہا ہے کہ بچوں کو سموگ کے مہلک اثرات سے بچانے کیلئے یہ انتہائی فیصلہ کرنا پڑا، عوام کو بھی شعور کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اپنی گاڑیوں کی فٹنس یقینی بنائیں، انسداد سموگ کیلئے جو اپنے طور پر کیا جا سکتا ہے کم از کم وہ تو کریں۔
رانا سکندر حیات نے مزید کہا ہے کہ حکومت بچوں اور عوام کی سیفٹی کیلئے اقدامات کر رہی ہے، عوام تعاون کریں، آن لائن تدریس میں مشکلات کے پیش نظر متبادل اسٹریٹیجی جلد لا رہے ہیں، سموگ کے باعث تمام سرکاری اور نجی سکولز 17 نومبر تک بند رکھے جائیں گے۔ اس سے قبل 8 اضلاع میں تعلیمی ادارے 13 تا 17 نومبر مکمل بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ ڈی جی خان، ساہیوال، سرگودھا، بہاولپور اور راولپنڈی ڈویژن میں 17 نومبر تک سکولز بند کئے گئے تھے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ نجی ٹیوشن سنٹرز بھی بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے۔بارہویں جماعت تک تمام سکولوں میں تدریسی عمل آن لائن ہوگا۔اس سے قبل حکومت پنجاب نے لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان ڈویژن میں پہلے سے ہی سکولز بندکردئیے تھے۔دوسری جانب دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی لاہور پہلے نمبر پر ہے، شہر میں سموگ کی مجموعی شرح 968 تک جا پہنچی ہے۔پنجاب اور خیبرپختونخوا میں زہریلے دھویں کے باعث فضاو¿ں میں دھندلا پن محسوس ہونے لگا۔آلودہ فضا نے سانس لینا بھی محال بنا دیا۔صوبائی دارالحکومت کے علاقے ڈی ایچ اے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1236۔جوہر ٹاو¿ن کا 991، سید مراتب علی روڈ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1256 ریکارڈ کیا گیا۔ غازی روڈ انٹرچینج کا اے کیو آئی 904 ریکارڈ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ملتان کا اے کیو آئی 800 تک جا پہنچا جبکہ پشاور 258، فیصل آباد 252 اور اسلام آباد میں اے کیو آئی 253 ریکارڈ کیا گیا ہے۔پنجاب میں سموگ کے باعث رات 8 بجے کے بعد کاروبار جاری رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دکانیں سیل کر دی گئیں۔سموگ کے باعث خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک ہفتے میں لاہور کے 5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں 35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 14 نومبر سے مغربی ہواو¿ں کا سلسلہ ملک میں داخل ہوگا، ہلکے بادل آئے تو مصنوعی بارش کرائی جائے گی۔گزشتہ روز حکومت کی جانب سے ریسٹورنٹس کی آو¿ٹ ڈور ڈائننگ، آو¿ٹ ڈور گیمز، نمائشوں اور تقریبات پر بھی 11 نومبر سے 17 نومبر تک پابندی عائد کر دی گئی ہے، میڈیکل سٹورز، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور کریانہ سٹورز پابندی سے مستثنیٰ قرار دئیے گئے تھے۔
Credits Urdu Points