ثوبیہ خان کو ڈرانے دھمکانے والوں نے پشتون کلچر کی توہین کی

32
ثوبیہ خان کو ڈرانے دھمکانے والوں نے پشتون کلچر کی توہین کی


اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 02 مارچ 2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور نامزد وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ثوبیہ خان کو ڈرانے دھمکانے والوں نے پشتون کلچر کی توہین کی، اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی کی ذمہ داری ہے کہ بدتہذیبی کرنے والے عناصر کی گرفت کریں۔ اعلامیہ پی ایم ایل این کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور نامزد وزیراعظم شہبازشریف سے خیبرپختون خوا اسمبلی کی رکن ثوبیہ شاہد نے ملاقات کی۔ شہبازشریف نے مسلم لیگ (ن) کی ایم پی اے ثوبیہ شاہد کے ساتھ خیبرپختون خوا اسمبلی میں بدتہذیبی کی شدید مذمت کی۔ شہبازشریف نے کہا کہ خواتین کے عزت واحترام کے منافی رویہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی کی ذمہ داری ہے کہ بدتہذیبی کرنے والے عناصر کی گرفت کریں، شہبازشریف نے ثوبیہ خان کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا، ثوبیہ خان کو ڈرانے دھمکانے اور بدتمیزی کرنے والوں نے پشتون کلچراور روایات کی توہین کی، پی ٹی آئی والے عزت، احترام، تہذیب کے الفاظ سے ناواقف ہیں۔

()

شہبازشریف نے کہا کہ سیاسی مخالف خواتین کی عزت واحترام کے منافی رویہ اختیار کرنے والوں سے نمٹنا جانتے ہیں، خواتین کو با اختیار بنائیں گے، ان کے حقوق کے تحفظ اور فروغ پر یقین رکھتے ہیں۔ ثوبیہ شاہد نے پارٹی صدر اور نامزد وزیراعظم کی جانب سے حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر امیر مقام نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور مسلم لیگ ن کی ایم پی اے صوبیہ شاہد کو ہراساں کرنے کے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔امیر مقام کے ہمراہ پارٹی کی خواتین ونگ کی صدر ثوبیہ شاہد ایم پی اے ودیگر نے مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ صوبائی اسمبلی میں دہشت گردی اور غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیاجو انتہائی افسوناک بات ہے پورے صوبے کے عوام کی توہین کی گئی، اکثریت کی بنیاد پر مخالفین کو کچلنے کی پالیسی نہیں چلے گی۔ اسمبلی اجلاس کے دوران خواتین کے احترام کو پامال کیا گیا او رشرپسند افراد کو اسمبلی میں بلایاگیا تھا۔ سیاسی معاملات کو دشمنی کا مسئلہ کیوں بناتے ہیں، اپوزیشن کا وجود برداشت نہیں کیا جا رہا، زیادہ لوگوں کے لانے کی تحقیقات اور دہشت گردی کے مقدمات ہونے چاہیے، پورا صوبہ اور عوام کی بدنامی ہوئی،شرقی تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کی درخواست دی ہے۔واقعے کی شفاف انکوائری ہونی چاہیے۔ عددی اکثریت کی بنیاد پر مخالفین کو کچلنے کی پالیسی نہیں چلے گی، اب گالم گلوج کا وطیرہ بدلنا ہوگا، ایف آئی اے کے پاس تحقیقات کیلئے جائیں گے، ویڈیوز دیکھی جائیں ہم بھی تعاون کریں گے، واقعے کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔ 



Source link

Credits Urdu Points