سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کیلئے گنجائش پید انہ کی تو سب کا نقصان ہوگا

29
سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کیلئے گنجائش پید انہ کی تو سب کا نقصان ہوگا


لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 اکتوبر 2023ء) جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کیلئے گنجائش پید انہ کی تو سب کا نقصان ہوگا،جمہوریت کی مضبوطی ضد اور ہٹ دھرمی میں نہیں،ملکی مسائل کا حل کسی ایک شخص یا جماعت کے پاس نہیں،معاشی ترقی، سیاسی و داخلی استحکام سے جڑی ہوئی ہے۔انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو اختلاف رائے کے باوجود گنجائش پیدا کرنی چاہیئے، سیاسی انتشار اور خلفشار سے نہ جمہوریت مضبوط ہوگی اور نہ ہی ملکی مسائل حل ہوں گے۔سیاسی جماعتوں کی آپس میں گنجائش کا فائدہ کسی ایک جماعت کو نہیں تمام سیاسی جماعتوں کو ہوگا۔سیاستدان کسی سے اختلاف رائے کرسکتا ہے یا پھر الگ مئوقف رکھ سکتا ہے، لیکن سیاسی انتشار کا شکار نہیں ہونا چاہیئے۔

()

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی ضد اور ہٹ دھرمی میں نہیں بلکہ جمہوری رویوں کی مضبوط میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور امت مسلمہ دونوں مشکلات کا شکار ہیں، پاکستان کے مسائل کا حل کسی ایک شخص یا جماعت کے پاس نہیں۔

معاشی ترقی واستحکام سیاسی و داخلی استحکام کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے سیاسی گنجائش کے فارمولے کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، سیاستدانوں میں اختلاف رائے کے باوجود سیاسی گنجائش لازمی ہے، سیاسی منشور اور سیاسی مئوقف دینا سب کا حق ہے مگر اولین ترجیح پارلیمنٹ کی ہے، تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا کریں، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کیلئے گنجائش پید انہیں کریں گی تو سب کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور بھٹو خاندان کیساتھ سیاسی اختلاف کے باوجود پرانے تعلقات ہیں۔ ہم ایک دوسرے کی خوشی و غمی میں شرکت کرتے ہیں، سیاست دانوں میں اختلاف رائے کے باوجود سیاسی گنجائش لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی منشور، سیاسی موقف دینا سب کا حق مگر اولین ترجیحی پارلیمنٹ کی بالادستی ہے،سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کے لئے گنجائش پیدا نہیں کریں گی تو نقصان سب کا ہوگا۔



Source link

Credits Urdu Points