()
اب موجودہ وقت میں بھی سردار اختر مینگل جو کہ پہلے وفاقی حکومت کے اتحادی تھے اور بعدازاں چھے نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد نہ ہونے سے حکومت سے الگ ہو گئے تھے اب اس سی پیک کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آتے ہیں۔
اختر مینگل نے حال ہی میں ایک آن لائن انٹرویو میں کہا کہ بلوچستان میں سی پیک پراجیکٹ کے تحت ایک بھی منصوبے پر عمل نہیں ہو رہا۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور تربت میں اس وقت بھی ایران سے بجلی آ رہی ہے جبکہ بلوچستان میں ایک بھی سڑک سی پیک کے کھاتے میں نہیں بنی سوائے ایکسپریس وے کے۔اختر مینگل نے کہا کہ جب ایک بھی کام بلوچستان میں سی یک کی مد میں نہیں ہوا تو اس پراجیکٹ کے تحت65بلین ڈالر کی رقم کہاں گئی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ایکسپریس وے بھی چینی کالونی ا ور چینیوں کے یہاں آنے جانے کے لیے بنائی گئی ہے وگرنہ شاید یہ بھی نہ بنائی جاتی۔
Credits Urdu Points