محسن فخری زادہ کا قتل جدید روبوٹک مشین گن سے کیا گیا

51


تہران: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 دسمبر 2020ء)   آنے والے دور میں انسان نہیں بلکہ مشینیں ان کی جگہ پر لڑیں گی اور ایسی ہی ایک مشین کا تجربہ ایران کے نیوکلیئر سائنسدان کو قتل کرنے کے تجربے میں کیا گیا ہے۔محسن فخری زادہ کے قتل میں براہ راست کسی انسان کی موجودگی کا سرے سے کوئی سراغ ہی نہیں ملا تھا یہی وجہ ہے کہ کسی دہشت گرد تنظیم نے بھی اس کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں ہے کی۔تاہم ایران کا دعویٰ ہے کہ اس قتل میں خفیہ ہاتھ اسرائیل کے ہیں۔تحقیق کے بعد ایرانی حکومت نے یہ موقف اپنایا ہے کہ محسن فخری زادہ کو جدید روبوٹک مشین گن سے نشانہ بنا گیا جسے شاید میلوں دور ریموٹ سے کنٹرول کیا جارہا تھا۔اسرائیل پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید ابھی تک اسرائیلی حکومت کی طرف سے بھی نہیں کی گئی تاہم ایرانی حکومت نے عہد کیا ہے کہ جب تک محسن فخری کے قتل کا بدلہ نہیں لے لیتے تب تک آرام سے سے نہیں بیٹھیں گے مگر یہ بدلہ درست وقت آنے پر لیا جائے گا۔

()

ایران کے جوہری سائنسدان کے قتل سے متعلق نئی تفصیلات منظر عام پر آگئیں، ایران کے قومی سلامتی ترجمان کا کہنا ہے کہ محسن فخری زادہ کو جدید طرز کے پیچیدہ آپریشن میں نشانہ بنایا گیا، سائنٹسٹ کے قتل میں ریموٹ کنٹرول اسلحہ کا استعمال ہوا جو اسرائیل میں بنایا گیا تھا۔ ایران کے جوہری سائنسدان پر گولی کسی انسان نے نہیں چلائی بلکہ جدید ترین ریموٹ کنٹرول مشین گن کا استعمال ہوا۔ایران کے قومی سلامتی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ محسن فخری زادہ کو جدید طر ز کے پیچیدہ آپریشن میں ماراگیا، قتل میں اسرائیلی اور ایرانی دہشت گرد تنظیم ملوث ہے۔رپورٹس کے مطابق ایرانی سائنسدان کو گاڑی میں نصب ریموٹ کنٹرول مشین گن کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا۔ گاڑی فخری زادہ سے 150 میٹر دور رکی، ریموٹ کنٹرول مشین گن سے فائرنگ ہوئی۔ انہیں تین گولیاں لگیں جس کے بعد گاڑی خود بھی دھماکے سے اڑ گئی۔چینی وزارت خارجہ نے ایرانی سائنسدان کے قتل کی شدید مذمت کی اور تفصیلی تحقیقات پر زور دیا۔محسن فخری زادہ کی تدفین گزشتہ روز سرکاری اعزاز کے ساتھ تہران کے شمالی علاقے تجریش میں ہوئی، جس میں اعلیٰ سطح کے ایرانی حکام شریک تھے۔



Source link

Credits Urdu Points