محسن فخری کے قتل کے بعد ایران کے ایک اور کمانڈر ڈرون حملے میں ہلاک کر دیے گئے

55


بغداد: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 دسمبر 2020ء) ابھی محسن فخری زادے کے قتل کا سوگ مدہم نہیں ہوا تھا کہ ایران کے ایک ا ور کمانڈر کو ڈرون حملے میں مار دیا گیا۔ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے اہم کمانڈرکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔خلیجی خبر رساں ادارے العربیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عراقی ذرائع کے مطابق ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر مسلم شاہدان کو عراق اور شام کی سرحد پر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔العربیہ کا کہنا ہے کہ عراقی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی کمانڈر کو اتوار کی شب شام کے ساتھ واقع سرحدی علاقے القائم میں نشانہ بنایا گیا۔خبر رساں ادارے نے عراقی خفیہ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کے علاوہ اس واقعے کی دیگر تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

()

عراقی صوبے انبار میں پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ڈرون نے ایرانی کمانڈر کی کار کو نشانہ بنایا۔

حملے میں کمانڈر مسلم شاہدان کے ساتھ کے ساتھ ایران نواز ملیشیا کے دو جنگجو بھی ہلاک ہوئے ہیں دوسری جانب لبنانی نیوز چینل المائدین نے اپنے ذرائع سے اس خبر کی تردید کی ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پرامریکا کی جانب سے راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ راکٹ حملے میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پاپولرموبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے ڈپٹی کمانڈرابومہدی المہندس بھی ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں تصدیق کی تھی کہ یہ حملہ امریکا کی جانب سے کیا گیا تھا۔گزشتہ ہفتے ایٹمی سائنسدان کی ہلاکت کے بعد ایک اور ایرانی کمانڈر کو ہلاک کرنا ایران کے بدترین ردعمل کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔جبکہ ایرانی حکومت اور قوم بھی اپنے نیوکلیئر سائنسدان کی ہلاکت پر ردعمل دیتے ہوئے بیان دے چکی ہے کہ ہم درست وقت پر محسن فخری کے قتل کا بدلہ لیں گے۔



Source link

Credits Urdu Points