()
مریم نواز نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف
لندن میں کاونٹی کرکٹ کھیلنے میں مصروف نہیں ہیں جو مرتی ہوئی ماں کے پاس
نہ آتے۔ ایک وزیر نے کہا کہ انہوں نے اپنی ماں کی میت کو پارسل کردیا ہے۔
میں ان کو کہتی ہوں کہ نوازشریف جیسا بیٹا پورے پاکستان سے ڈھونڈ کرلاکر
دکھاؤ، آخری وقت تھا تو میری دادی ان کی گود میں تھی، وہ دعائیں دیتی جان
دے دی، لیکن وہ کاؤنٹی کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے کہ وہ ماں کے پاس نہ پہنچ
سکا؟ آپ سب جانتے ہو،نوازشریف پر آج پھر مشکل وقت ہے، شریف فیملی پر ایک
اور قیامت ٹوٹی ہے، نوازشریف اور شہبازشریف کی ماں اللہ کو پیاری ہوگئی۔
لیکن نوازشریف نے ٹیلی فون پر کہا کہ اپنے دکھوں کو گھر پر چھوڑ کرجانا،
ہمارا دکھ چھوٹا، عوام کے دکھ بڑے ہیں۔نوازشریف نے مجھے کہا کہ ملتان کے
عوام کے پاس جاکر اپنے دکھوں کا ذکر مت کرنا، کیونکہ تکلیف میں ہم ہیں اس
سے زیادہ عوام تکلیف میں ہیں۔ عوام پر روز دکھوں اور غموں کے پہاڑ ٹوٹتے
ہیں، ہم جانتے ہیں، کاروبار کو تالا لگ گیا، روٹی 30کی ، چولہے ٹھنڈے ہونے
اور ادویات ، بجلی گیس کی قیمتیں پہنچ سے باہر ہوجانے کا غم ہے۔ دوباتیں
کروں گی ،اللہ کی قسم کھا کر کہتی ہوں،ان کا میرے غموں سے کوئی تعلق نہیں،
کہتے ہیں دشمن بھی ظرف والا ہونا چاہیے، لیکن ہمیں دشمن بھی کم ظرف ملا،
میری دادی کا انتقال ہوا تو میں پشاور جلسے میں تھی، لیکن مجھے اڑھائی
گھنٹے گزر گئے، مجھے جان بوجھ کر اطلاع نہیں دی گئی، جبکہ ان کو پتا تھا کہ
انٹرنیٹ سروس بند ہے، میرے بھائی اور میرے بچے مجھے پاگلوں کی طرح فون
کرتے رہے، جب میری ماں بسترمرگ پر تھیں، تو یہ پی ٹی آئی والے آئی سی یو کا
دروازہ توڑ کر گھس گئے اور تصاویر بنائیں۔
Credits Urdu Points