اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 نومبر 2020ء) : کوہاٹ ایکسپریس اور سبک خرام ایکسپریس کی بحالی کا افتتاح ہوگیا، اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ٹرینیں آج سے چلیں گی، جن کا کرایہ 500 سے 800 کے درمیان ہوگا۔شیخ رشید نے کہا کہ چار ریل کاریں چل پڑی ہیں۔ کوہاٹ ایکسپریس بھی آج چل پڑے گی۔ وزیراعظم عمران خان پنشنرز کے مسائل حل کرنے کے لیے پُر عزم ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے پانچ سال پورے کریں گے۔ ذمہ داری سے کہہ سکتا ہوں جلسوں سے عمران خان نہیں جانے والے، یہ لاٹھی نہیں قانون کی عملداری ہے۔ پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ اور پشاور جلسے کے بعد کرونا میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جس کابینہ میں میں ہوں گا ، اُس میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
()
پاکستان کو سرحد سے کوئی خطرہ نہیں، اندرونی خطرہ ہے۔ عالمی سازش ہے کہ پاکستان میں اندر سے انتشار پھیلا یاجائے، جو اندر سے انتشار پھیلاناچاہتے ہیں ان سے کہتا ہوں یہ حالات مناسب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے لاٹھی کا جواب لاٹھی سے دینے کی بات کی ہے۔ مولانا فضل الرحمان سے کہتا ہوں کہ لاٹھی کی بات نہیں، قانون کی بالادستی کی بات ہے۔ بند گلی میں داخل نہ ہوں۔سیاسی اناڑی ڈرائیونگ کریں گے تو حادثات ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان کو نہیں معلوم کہ نتیجہ کیسے اور کیا نکلےگا، اگر سمجھتے ہیں کہ جلسوں سےعمران خان جارہاہے تویہ غلط ہے۔ شیخ رشید نے مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی بھی کم ہو جائے گی۔ چینی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔ دو تین ماہ میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کے نتائج سامنے آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ڈائیلاگ چاہتے ہیں ، یہ اچھی بات ہے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے قومی سطح پر مذاکرات کی اچھی بات کی ہے، نواز شریف اور شہباز شریف کا بیانیہ واضح طور پر مختلف ہے۔ شہباز شریف کا بیانیہ مثبت ہے۔ اداروں کے خلاف بیانیہ دینے والوں کی سیاست تاریک ہو جائے گی۔ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جہاں اداروں کا کردار نہیں ہے۔ شیخ رشید نے کورونا سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو پشاور کے جلسے میں کورونا ہوا۔ کورونا لیڈر یا چھوٹے اور بڑے کو نہیں دیکھتا۔ انہوں نے بتایا کہ خطے کی صورتحال پر گذشتہ روز اجلاس ہوا۔ افواج ملکی سرحدوں پر جاری صورتحال سے غافل نہیں ہے۔ بین الاقوامی سیاست میں تبدیلی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اور این آر او کے علاوہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
Credits Urdu Points