مجھے ایسا لگتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف عمران خان اور پی ڈی ایم کی کوئی ملی بھگت ہے

50



Live Updates

اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے بہت بُرے حالات ہیں۔ سینئیر صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا

سمیرا فقیرحسین
جمعہ نومبر
11:33

مجھے ایسا لگتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف عمران خان اور پی ڈی ایم کی کوئی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 نومبر 2020ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا کہ پی ڈی ایم نے خود کو تھوڑا مشکل میں ڈال دیا ہے، ان کے پاس موقع تھا کہ یہ دو تین ماہ کا وقفہ لیتے لیکن انہوں نے جلسے کیے ، دباؤ ڈالا، تقریریں کیں، جہاں ٹارگٹ کرنا تھا وہاں ٹارگٹ کیا۔ پہلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔ 70 سالوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ گھیرے میں آ گئی ہے اور صرف اپوزیشن ہی نہیں حکومت نے بھی گھیرا ڈالا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کوئی ڈرامہ نویس ملے تو میں اُس سے یہ سب کچھ لکھواؤں جس میں آخر میں پتہ چلے کہ عمران خان ، مریم نواز ، بلاول بھٹو ، یوسف رضا گیلانی اور یہ سب لوگ مل کر اسٹیبلشمنٹ کو دبا رہے تھے۔

()

پتہ چلے کہ عمران خان نے ہی کہا ہو کہ اسٹیبلشمنٹ جو پچھلے 72 سالوں میں ہمیں دبا رہی تھی اب ہم مل کر اسے دباتے ہیں تھوڑا دباؤ اپوزیشن ڈالے تو تھوڑا حکومت ڈالے گی۔

اگر مجھے موقع ملے کوئی سیزن بنانے کا تو میں پہلے سیزن کے آخر میں یہی انکشاف کروں گا کہ سب مل کر اسٹیبلشمنٹ کو پھینٹی لگا رہے ہیں جو لگ بھی رہی ہے۔ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے بہت بُرے حالات ہیں ، نہ بے چارے بول سکتے ہیں اور نہ بات کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عمران خان بھی اپنے انٹرویوز میں ان کو سناتے رہتے ہیں کہ یاد ہے کہ حضرت عمرؓ نے دوران جنگ ایک رات پہلے حضرت خالد بن ولید کو ہٹا دیا تھا اور انہوں نے کچھ نہیں کہا تھا۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کس کی اتنی ہمت ہے کہ آ کر مجھ سے استعفیٰ مانگتا میں اُس کو نوکری سے فارغ نہ کر دیتا۔ اب یہ پیغامات کس کے لیے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو ایک طرح سے پی ڈی ایم عمران خان کا ہی بھلا کر رہی ہے۔ یہ بات راز نہیں رہی کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کے بہت سے طاقتور لوگ کُھلے عام لوگوں کو یہ بتاتے رہے ہیں کہ ہماری عمران خان سے بات ہو گئی ہے اور محرم کے بعد بزدار صاحب چلے جائیں گے اور اس کے بعد نئے بندے کا انتخاب کیا جائے گا۔ تو اب کیا اسٹیبلشمنٹ جا کر عمران خان کو اپنا وعدہ یاد دلائے گی ؟ نہیں، کیونکہ اس وقت خود اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان کی ضرورت ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان اُن کو کور کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں تو نواز شریف عمران خان کا بھلا کر رہے ہیں کیونکہ اس وقت عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ سے نکلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:



نواز شریف کی والدہ کا انتقال سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :



Source link

Credits Urdu Points