اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 نومبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے رہنماؤں چوہدری برادران سے ملاقات میں ان کے تحفظات دور کردیے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان گزشتہ شام چوہدری شجاعت حسین کی تیماداری کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے جہاں وزیراعظم کی چوہدری برادران سے ہونے والی ملاقات 25 منٹ تک جاری رہی ، یہ ملاقات میں کھلے ماحول میں ہوئی اور بات چیت کے بعد تمام گلے شکوے دور ہوگئے ، جس کے بعد مسلم لیگ ق اور پاکستان تحریک انصاف نے آئندہ مل کر چلنے کا عزم کیا اور اتحادی جماعت نے مکمل تعاون جاری رکھنے کا بھی یقین دلادیا ، اس ملاقات میں اسپیکرپنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی بھی شریک تھے ، جس میں باہمی دلچسپی کے امورپربات چیت کی گئی جب کہ وزیراعظم کی طرف سے حکومت کی اہم اتحادی جماعت کے سربراہ کو حکومتی امور پر اعتماد میں لیا گیا۔
()
ذرائع کے مطابق ملاقات میں مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیرچیمہ اور چوہدری مونس الہٰی بھی شریک تھے جب کہ چوہدری سالک حسین اور چوہدری شافع حسین نے بھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار سمیت پارٹی کے دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی صحت سے متعلق دریافت کیا ، جس کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کےفضل سے اب ٹھیک ہوں۔ اس حوالے سے سینئر صحافی و تجزیہ کار طاہر ملک کہتے ہیں کہ فردوس مارکیٹ انڈر پاس تو بس ایک بہانہ تھا وزیراعظم کے دورے کی اصل وجہ چوہدری برادران سے ملاقات تھی ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے ڈھائی سال تک سردمہری کا مظاہرہ کیا گیا لیکن عمران خان کا اچانک دورہ لاہور کیلئے فردوس مارکیٹ انڈر پاس تو بس ایک بہانہ تھا ، اصل وجہ تو ان کی چوہدری برادران سے ملاقات تھی کیوں کہ مذکورہ ملاقات وزیراعظم عمران خان پر پریشر کی وجہ سے ہی ممکن ہوئی ۔
Credits Urdu Points