سمندری حدود کی مبینہ خلاف ورزی، روس نے امریکی جنگی بحری جہاز کو ’ٹکر مارنے کی دھمکی دیدی

44


مشن کے متعلق روس کا بیان جھوٹا ہے،بحری جہاز کو نکالا نہیں گیا ہے، امریکی بحریہ کا کسی بھی غلط کام کے ارتکاب سے انکار

بدھ نومبر
13:37

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین – این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک جنگی بحری جہاز نے امریکی بحریہ کے ڈیسٹروئر جنگی جہاز کو بحیرہِ جاپان میں اپنی سمندری حدود میں داخل ہونے پر بھگا دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ماسکو نے الزام عائد کیا کہ امریکی بحری جہاز یو ایس ایس جان ایس مک کین خلیجِ پیٹر دی گریٹ میں اس کی سمندری حدود میں دو کلومیٹر تک اندر آ گیا تھا جس کے بعد روس نے اس جہاز کو ٹکر مار کر نقصان پہنچانے کی دھمکی دی۔روس کے مطابق اس کے بعد یہ بحری جہاز اس علاقے سے نکل گیا مگر امریکی بحریہ نے کسی بھی غلط کام کے ارتکاب سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بحری جہاز کو نکالا نہیں گیا ہے۔یہ واقعہ گزشتہ روز بحیرہِ جاپان میں پیش آیا جسے بحیرہِ مشرقی بھی کہا جاتا ہے اور اس کے گرد روس، جاپان اور شمالی و جنوبی کوریا واقع ہیں۔

()

روسی وزارتِ دفاع کے مطابق اس کے پیسیفک بحری بیڑے کے ڈیسٹروئر جنگی جہاز ایڈمرل وینوگرادوف نے رابطے کے بین الاقوامی چینل کا استعمال کرتے ہوئے امریکی بحری جہاز کو خبردار کیا کہ اسے اپنی بحری حدود سے نکالنے کے لیے ٹکر مارنے کا آپشن بھی موجود ہے۔

امریکی بحریہ کے ساتویں بحری بیڑے کے ترجمان لیفٹیننٹ جو کیلی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس مشن کے متعلق روس کا بیان جھوٹا ہے۔ یو ایس ایس جان ایس مک کین کو کسی بھی ملک کی حدود سے ’نکالا‘ نہیں گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ کبھی بھی روس جیسے غیر قانونی بحری دعوئوں کے سامنے نہ جھکے گا نہ دباؤ میں آ کر انھیں قبول کرے گا۔

متعلقہ عنوان :



Source link

Credits Urdu Points