اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 25 نومبر 2020ء) مریم اورنگزیب لیگی کارکن کو سیلفی لینے کی اجازت دے کر مشکل میں پھنس گئیں، کارکن نے مریم اورنگزیب کے کاندھے پر ہاتھ رکھ کر سیلفی لینے کی کوشش کی ۔ تفصیلات کے مطابق مریم اورنگزیب نوازشریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کے جسد خاکی کو وطن واپس لانے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو رہی تھیں، پریس کانفرنس ختم ہونے کے بعد ایک لیگی کارکن نے مریم اورنگزیب سے سیلفی کی فرمائش کی۔مریم اورنگزیب نے سیلفی کی اجازت دی تو لیگی کارکن نے ایک سیکنڈ انتظار کیے بغیر اُن کے کاندھے پر ہاتھ رکھا اور اپنے قریب کر کے سیلفی لینے لگا ۔ اس نازیبا حرکت پر مریم اورنگزیب نے غصے سے سیلفی لینے والے شخص کا ہاتھ جھٹکا اور پھر وہاں سے روانہ ہوگئیں ۔
()
ان کے قریب کھڑے افراد نے اس شخص کو وہاں سے ہٹایا۔ اس سے قبل جاتی امراء میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام میں اندھی حکومت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو پیرول پر رہا نہیں کررہی ،یہ وہ حکومت ہے جس نے ڈھائی سال میں سیاسی انتقام کی تاریخی مثالیں قائم کی ہیں ،شہباز شریف کو اس کیس میں جیل میں رکھا گیا ہے جس میں کرپشن کا کوئی نام و نشان تک نہیں،آپس میں لین دین کے معاملات پر مبنی کیس کا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ کی وفات کو 3 روز گزر گئے لیکن شہباز شریف کو رہا نہیں کیا گیا،قانونی پیچیدگیوں کو جسد خاکی کی واپسی سے منسلک کرنا سفاکیت کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرائے کے ترجمان کسی کی والدہ کی وفات پر سیاست کر رہے ہیں،کرائے کے ترجمان یہ اطلاعات بھیج رہے ہیں کہ پیرول پر چند گھنٹے قبل رہا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس کا کام دہشتگردی اور بیروزگاری کا خاتمہ کرنا ہے،یہاں وزیراعظم (ن) لیگ کے رہنماؤں کی جیل میں سہولیات پر نظر رکھے ہوئے ہیں،عوام کا نالائق اور ووٹ چوروں کے خلاف فیصلہ آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے بچوں پر چوری کا مقدمہ درج کر کے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، جو فیصلے عمران نیازی کر رہے ہیں وہ ثابت کرتے ہیں کہ آپ کے پاس کوئی اختیار نہیں ۔
Credits Urdu Points