بچی کی قبر پر جاکر معافی مانگنا چاہتا ہوں،7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کا بیان

116


بچی مسلسل رو رہی تھی تو منہ پر ہاتھ رکھ دیا،15منٹ تک گلا دبائے رکھا،جب لاش ٹھکانے لگا رہا تھا تو کچھ خون میری قمیض پر لگ گیا جس وجہ سے اہلخانہ کو شک گزرا۔ ملزم کا انکشاف

مقدس فاروق اعوان
پیر نومبر
17:18

بچی کی قبر پر جاکر معافی مانگنا چاہتا ہوں،7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 نومبر2020ء) لاہور میں ایک انتہائی دل دہلا دینے والا ایک واقعہ سامنے آیا جہاں 7 سال کی بچی نبیلہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ جس کے بعد اس کی لاش کو کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا گیا ، اور یہ سب کرنے والا ملزم بچی کی ماں کا منہ بولا بھائی تھا جس کو 7سالہ نبیلہ بھی ماموں جی کہہ کر بلاتی تھی۔بچی ملزم کے سامنے ہی پیدا ہوئی اور پلی بڑھی۔ملزم کا اردو پوائنٹ کے پروگرام میں کہنا ہے کہ بچی نے اس سے چیز خریدنے کے لیے 10 روپے مانگے، میں نے اسے 10 روپے دئیے اور وہ چیز لے کر آ گئی، جس کے بعد میں اسے اپنے کمرے میں لے گیا، ملزم نے بتایا کہ جب بچی کے ساتھ زیادتی کی تو اس روز میری بیوی گھر پر نہیں تھی۔ملزم نے بتایا کہ بچی کے ساتھ زیادتی کر کے اسے قتل کر دیا اور پھر بیڈ پر چھوڑ کر باہر چلا گیا تھا۔

()

رات کو دو بجے واپس آیا تب لاش کو ٹھکانے لگایا۔ملزم نے بتایا کہ جب بچی کو مارنے کی کوشش کر رہا تھا تو وہ چیخ رہی تھی جس پر میں نے اس کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا اور دس پندرہ منٹ گلا دباتا رہا جس کے بعد اس کی سانسیں بند ہو گئیں۔ملزم کا کہنا ہے کہ وہ کندھے پر بچی کو لٹا کر پھینکنے گیا تھا جس وجہ سے کچھ خون میرے کپڑوں پر لگ گیا اور اسی وجہ سے مجھ پر شک بھی گیا تھا۔ملزم نے مزید کہا کہ مجھ سے بہت بڑی غلطی ہو گئی، میں بچی کی قبر پر جا کر معافی مانگنا چاہتا ہوں۔میں معافی مانگتا چاہتا ہوں کہ مجھ سے بہت بڑی غلطی ہو گئی جس پر میں شرمندہ ہوں۔میں آئندہ کبھی زندگی میں ایسا نہیں کروں گا۔اور نہ ہی میں نے پہلے کبھی ایسا کیا،مجھے نہیں معلوم مجھے کیا ہو گیا تھا۔مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے :

متعلقہ عنوان :



Source link

Credits Urdu Points