اسحاق ڈار ، حسن اور حسین نواز کا نواز شریف کو وطن واپس نہ جانے کا مشورہ، واپسی ڈاکٹروں کی اجازت سے مشروط ، ذرائع
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 نومبر2020ء) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف والدہ کے انتقال کے بعد ان کی میت کے ہمراہ وطن واپس آنے کے لیے تیار ، ڈاکٹرز اور پارٹی رہنماؤں کے مشورے کے بعد فیصلہ کریں گے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں مقیم میاں نواز شریف والدہ کی میت کے ساتھ پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں لیکن ان کے بیٹے حسن اور حسین نواز اور اسحاق ڈار ان کی وطن واپسی کے فیصلے سے متفق نہٰیں ہٰیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ڈاکٹرز کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے ۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے مشاورت ، اور مریم نواز و دیگر پارٹی رہنماؤں سے مشورے اور ڈاکٹرز کی اجازت ملنے کے بعد میاں نواز شریف کی وطن واپسی کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا ۔
()
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر لندن میں انتقال کر گئی ہیں ، ان کی عمر 90 سال تھی اور وہ طویل عرصے علیل تھیں ۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے تصدیق کی ہے کہ ان کی دادی انتقال کر گئی ہیں، آج صبح وہ نماز کے لیے اُٹھیں تو ان کی طبیعت خراب ہوئی، جس پر انہیں ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ اسی بیماری کے باعث انتقال کر گئیں ۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز نے بھی دادی کے انتقال کی تصدیق کی ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ بیگم شمیم اختر کی نماز جنازہ لندن میں ادا کی جائے گی جس کے بعد ان کی میت کو لاہور لایا جائے گا، لاہور میں دوسری مرتبہ نماز جنازہ پڑھنے کے بعد ان کو جاتی عمرہ میں ان کے شوہر میاں محمد شریف کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا ۔
اس حوالے سے سینیئر رہنما پاکستان مسلم لیگ نواز عطاء اللہ تارڑ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھی تصدیق کی ہے۔
متعلقہ عنوان :
Credits Urdu Points