لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 نومبر2020ء) قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز نے کہا ہے کہ ان کی دادی مرحومہ کی تدفین لاہور میں آبائی قبرستان میں کی جائے گی ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سلمان شہباز نے کہا کہ بیگم شمیم اختر کے جنازے کو پاکستان لانے کے انتطامات شروع کر دیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیرول پر ضمانت کے لیے درخواست دیں گے، تاکہ وہ جنازے میں شرکت کر سکیں ۔ مریم نواز کو بھی پشاور جلسے میں دادی کی وفات کی اطلاع دی گئی ہے ۔ نواز شریف میت کے ساتھ وطن واپس آئیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب آئی جی جیل خانہ جات نے سپرینڈنٹ اور ڈپٹی سپرینڈنٹ کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بیگم شمیم اختر کی وفات کی خبر دینے کا حکم دیا ہے، اور افسران کو خود جیل جانے کی تلقین کی۔
()
اس موقع پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ملاقات کروانے کا بھی حکم دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر لندن میں انتقال کر گئی ہیں ، ان کی عمر 90 سال تھی اور وہ طویل عرصے علیل تھیں ۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیٹے حسین نواز نے تصدیق کی ہے کہ ان کی دادی انتقال کر گئی ہیں، آج صبح وہ نماز کے لیے اُٹھیں تو ان کی طبیعت خراب ہوئی، جس پر انہیں ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ اسی بیماری کے باعث انتقال کر گئیں ۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز نے بھی دادی کے انتقال کی تصدیق کی ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ بیگم شمیم اختر کی نماز جنازہ لندن میں ادا کی جائے گی جس کے بعد ان کی میت کو لاہور لایا جائے گا، لاہور میں دوسری مرتبہ نماز جنازہ پڑھنے کے بعد ان کو جاتی عمرہ میں ان کے شوہر میاں محمد شریف کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا ۔
اس حوالے سے سینیئر رہنما پاکستان مسلم لیگ نواز عطاء اللہ تارڑ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھی تصدیق کی ہے۔
Credits Urdu Points