پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 نومبر2020ء) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پشاور جلسے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پشاور میں جلسہ ہر صورت میں ہوگا ، ضلعی انتظامیہ حکومتی دباؤ میں آکر پی ٹی آئی کی بی ٹیم کا کردار ادا کررہی ہے لیکن اس کے باوجود 22 نومبر کو پی ڈی ایم کا جلسہ ضرور ہوگا۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے ترجمان اختیارولی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کس کی اجازت سے سوات ، مہمند اور باجوڑ میں جلسے کیے؟ ڈپٹی کمشنر نے پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دیکر امتیازی سلوک کیا ، پی ڈی ایم جلسے کی تیاری مکمل ہے جلسہ ہر صورت ہوگا۔
()
خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا ، تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر محمد علی اصغر نے کہا ہے کہ پشاور میں کورونا میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، جہاں کورونا کیسز کی شرح میں 13 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ، اس صورتحال میں خدشہ ہے کہ شہر میں عوامی اجتماع کے باعث کورونا وائرس مزید بھی پھیل سکتا ہے ، کورونا پھیلنے کے خدشے کے باعث جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
اس ضمن میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نکے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں، پی ڈی ایم کے تمام جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے ، پارلیمنٹ کی بالادستی چاہتے ہیں، سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور سینئررہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات نے پی ڈی ایم کے بیانیئے کی تصدیق کردی ہے، پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج کو مسترد کردیا ہے ، ہماری تحریک کے بنیادی اصول واضح ہیں، ملک میں پارلیمنٹ اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں ، جھوٹے مقدمات قائم کرکے انتقام لیا جارہا ہے، موجودہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے ، سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
Credits Urdu Points